اسلام آباد: ملک کو سائبر حملوں کے خطرے سے بچانے، روزگار کے مواقع پیدا کرنے اور قیمتی زرمبادلہ بچانے کے لیے سمز اور سمارٹ کارڈز کی مقامی مینوفیکچرنگ شروع کرنے کا منصوبہ بنا یا جارہا ہے۔
پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی کی سالانہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ”پاکستان ایک سائبر جنگ کے درمیان ملک کو سائبر حملوں کے خطرے سے بچانے کے لیے سمز اور سمارٹ کارڈز کی مقامی مینوفیکچرنگ شروع کرنے کا منصوبہ بنا رہا ہے۔”
ڈیجیٹل تبدیلی اور ایک قابل عمل ماحولیاتی نظام کی تشکیل حکومت کے کلیدی مقاصد میں سے ایک ہے، اور ڈیجیٹل خدمات کے دور میں، سم اور سمارٹ کارڈز کو اہم اہمیت حاصل ہے۔ سموں کی مقامی مینوفیکچرنگ سے معیشت کو بڑے پیمانے پر فائدہ پہنچے گا کیونکہ اس وقت لاکھوں سمز درآمد کی جاتی ہیں۔
پی ٹی اے نے ٹیلی کام سیکٹر میں سم کارڈ مینوفیکچرنگ وغیرہ کی اجازت، تعمیل اور اختیار کرنے کے لیے ضروری کردار کی مکمل حمایت کی۔
مزید پڑھیں:کراچی کے شہریوں کے لئے خوشخبری، الیکٹرک بس سروس کا آغاز کل سے ہوگا
مقامی سم اور سمارٹ کارڈ مینوفیکچرنگ انڈسٹری پہلے ہی کئی قومی معیشتوں میں اہم شعبہ بن چکی ہے اور پائیدار اقتصادی ترقی میں اہم کردار ادا کر رہی ہے۔