او آئی سی نے امریکی صدرٹرمپ کا مشرق وسطیٰ کاامن منصوبہ مسترد کردیا

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

OIC trump peace
OIC trump peace

جدہ: اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے مشرقِ وسطیٰ سے متعلق حال ہی میں پیش کیے گئے ’منصوبے‘ کی مخالفت کرتے ہوئے اسے مسترد کردیا ہے۔

او آئی سی کا اجلاس فلسطینی قیادت کی درخواست پر سعودی عرب کے شہر جدّہ میں منعقد ہوا جس میں رکن 57 رکن ممالک کو ہدایت کی ہے کہ کسی صورت امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مشرق وسطیٰ کے امن منصوبے پر عمل نہ کیا جائے۔

اجلاس میں کہا گیا اسرائیل اور امریکا کے اس منصوبے کو مسترد کرتے ہیں،، یہ منصوبہ فلسطینیوں کے قانونی حقوق اور خواہشات کے مطابق نہیں ہے، اس منصوبے کے نفاذ میں کسی بھی طرح امریکا کا ساتھ نہیں دیں گے اور نہ اس سلسلے میں کوئی تعاون کریں گے۔

اسلامی تعاون تنظیم کے مطابق یہ منصوبہ امن عمل کے شرائط و ضوابط کے برعکس ہے، تمام رکن ممالک اس منصوبے پر عمل نہ کریں اور امریکی انتظامیہ کو اس کے نفاذ کے لیے کسی بھی صورت میں معاونت نہ کریں۔

یاد رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اسرائیلی وزیراعظم کے ساتھ کھڑے ہوکر اسرائیل اور فلسطین کے درمیان تنازع کا حل پیش کرتے ہوئے اس پالیسی کا اعلان کیا تھا اور کہا تھا کہ یہ منصوبہ اسرائیل اور فلسطین دونوں ممالک کیلئے جیت ہوگا۔

امن منصوبے کے مطابق یروشلم، اسرائیل کا ‘غیر منقسم دارالحکومت رہے گا جبکہ فلسطینیوں کو مشرقی یروشلم میں دارالحکومت ملے گا اور مغربی کنارے کو آدھے حصے میں نہیں بانٹا جائے گا۔

امن منصوبے میں مغربی پٹی میں اسرائیلی آباد کاری کو تسلیم کرلیا گیا ہے اور ساتھ ہی مغربی کنارے میں نئی بستیاں آباد کرنے پر 4 سال کی پابندی لگادی، ٹرمپ کے مطابق اس طرح فلسطینیوں کے زیر کنٹرول علاقہ دوگنا ہوجائے گا۔

فلسطین کے صدر محمود عباس نے ٹرمپ کےامن منصوبے کو پہلے ہی مسترد کردیا تھا اور ساتھ ہی ان کا کہنا تھا کہ یہ سراسر ہماری خودمختاری کے خلاف ہے اور اسرائیل کے حق میں ہے۔

مزید پڑھیں: فلسطین کے مظلوم عوام ڈونلڈٹرمپ کا امن منصوبہ مسترد کرتے ہیں۔حماس

Related Posts