قومی اسمبلی میں تاریخ رقم، سمندرپارپاکستانیوں کوووٹ کاحق دینے سمیت 21 بلز منظور

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

قومی اسمبلی میں قانون سازی کی نئی تاریخ رقم، ایک ہی اجلاس میں 21 بلز منظور
قومی اسمبلی میں قانون سازی کی نئی تاریخ رقم، ایک ہی اجلاس میں 21 بلز منظور

اسلام آباد: قومی اسمبلی نے سمندر پار پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینے کے بل سمیت دیگر 21 بلز ایک ہی روز منظور کرکے نئی تاریخ رقم کردی ہے۔

تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی نے الیکٹرانک ووٹنگ مشینیں درآمد کرنے سمیت 21 بلز منظور کیے۔ ڈپٹی اسپیکر نے قوانین کی منظوری کا اعلان کیا۔ اپوزیشن نے ڈپٹی اسپیکر کے خلاف تحریکِ عدم اعتماد پیش کردی جسے معاونِ خصوصی شہباز گل نے نیا شوشہ قرار دے دیا۔

بھارتی جاسوس کلبھوشن پر عالمی عدالتِ انصاف کے اقدام کو مؤثر بنانے کیلئے قومی اسمبلی میں حقِ نظرِ ثانی کا بل آرڈیننس 2020 منظور کر لیا گیا۔ وزیرِ قانون فروغ نسیم نے ایوان میں تقریر کرتے ہوئے کہا کہ حکومت ناپاک بھارتی عزائم کو ناکام بنانے کیلئے یہ بل لائی ہے۔

وفاقی وزیرِ قانون نے کہا کہ اگر ہم قانون نہ لاتے تو بھارت اقوامِ متحدہ کے ادارے سلامتی کونسل میں کلبھوشن کے حق میں آواز بلند کرسکتا تھا۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ اگر کلبھوشن کو این آر او دینا تھا تو آرڈیننس کیوں لائے؟ ہمیں بل پڑھنے کا حق نہیں، نہ ہی ہم بل پر بحث کرسکتے ہیں۔

وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ افسوس، اپوزیشن بھارت کی زبان بول رہی ہے۔ راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ کیا آدھا پاکستان بھارت کی زبان بولتا ہے؟اسمبلی میں احسن اقبال اور فروغ نسیم کے مابین بھی لفظی گولہ باری ہوئی۔وفاقی وزیرِ قانون اور سابق وزیرِ داخلہ احسن اقبال نے ایک دوسرے پر شدید تنقید کی۔

ن لیگی رہنما احسن اقبال نے کہا کہ کل تک کلبھوشن کا نام بھی جرم تھا، آج اس کیلئے قانون لانا کارِ ثواب ہوگیا؟جاسوس کیلئے قانون سازی نہیں ہونے دیں گے۔ وزیرِ قانون نے کہا کہ کلبھوشن کی سزا پر ہائیکورٹ نظرِ ثانی کرسکتی ہے۔ احسن اقبال وہ بول رہے ہیں جو بھارت چاہتا ہے۔

قومی اسمبلی کے 10 جون کے سیشن میں مجموعی طور پر 21 بلز منظور ہوئے جن میں الیکشن پر 2 قانونی ترمیمی بل، انسدادِ جنسی زیادتی، کورونا تحفظِ ہورڈنگز بل، مسلم عائلی قوانین پر 2 ترمیمی بلز اور پورٹ قاسم اتھارٹی بل شامل ہیں۔

Image

پاکستان نیشنل شپنگ کارپوریشن ترمیمی بل، گوادر پورٹ اتھارٹی ترمیمی بل، مالیاتی اداروں کی محفوظ لین دین کا ترمیمی بل، فوجداری معاملات پر معاونت کا ترمیمی بل، وفاقی میڈیکل ٹیچنگ انسٹیٹیوٹ بل، قومی ادارۂ صحت (انتظامِ نو) بل اور میریٹائم سیکیورٹی ایجنسی ترمیمی بلز شامل ہیں۔ 

خیال رہے کہ قومی اسمبلی میں تحریکِ انصاف کی وفاقی حکومت کا بڑا امتحان سر پر آگیا ہے، وزیرِ خزانہ شوکت ترین 8 ہزار ارب سے زائد کا بجٹ آج پیش کریں گے۔

 پی ٹی آئی حکومت اپنے دور کے تیسرے مالی سال کا بجٹ پیش کرے گی جس کا تخمینہ 8 ہزار 400 ارب لگایا گیا ہے۔ بجٹ میں ٹیکس وصولیوں کا ہدف 5 ہزار 800 ارب سے زائد ہوگا۔

مزید پڑھیں: حکومت کا امتحان، وزیرِ خزانہ 8ہزار ارب کا بجٹ آج پیش کریں گے

Related Posts