اسلام آباد: قومی اسمبلی کے اجلاس میں پی ٹی آئی اور ن لیگ کی جنگ چھڑ گئی، اراکین نے ایک دوسرے پر بجٹ بک سے حملے کیے جس کے نتیجے میں تحریکِ انصاف کی رکنِ اسمبلی ملیکہ بخاری کی آنکھ زخمی ہوگئی۔ وفاقی وزراء نے اس واقعے کی شدید مذمت کی ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں وفاقی وزیرِ اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے کہا کہ خاتون رکنِ قومی اسمبلی ملیکہ بخاری کی آنکھ پر بجٹ بک ماری گئی جس سے ان کی آنکھ زخمی ہوگئی ہے۔
پیغام میں وزیرِ اطلاعات فواد چوہدری نے قومی اسمبلی میں گزشتہ روز کے بجٹ بک مارنے کے واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ن لیگی اراکینِ اسمبلی کو خواتین کی عزت اور آبرو کا بھی کوئی خیال نہیں ہے۔
ملیکہ بخاری خاتون رکن اسمبلی کی آنکھ پر بجٹ بک ماری گئی ہے جس سے انکی آنکھ زخمی ہوگئی۔ #ن لیگ اراکین اسمبلی کو خواتین کی عزت اور آبرو کا بھی کوئی احساس نہیں ہے۔ pic.twitter.com/4SW6TgB23E
— Ch Fawad Hussain (@fawadchaudhry) June 15, 2021
وفاقی وزیرِ موسمیاتی تبدیلی زرتاج گل نے بھی واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ احتجاج سب کا حق ہے لیکن انسان بن کر مظاہرہ کریں۔ ن لیگ کے رکنِ اسمبلی نے آج پھر جنگلیوں کی طرح حرکتیں کیں۔
وزیرِ موسمیاتی تبدیلی زرتاج گل وزیر نے کہا کہ خواتین تک ن لیگ کے اراکین کی جہالت سے محفوظ نہیں تھیں۔ ملیکہ بخاری کی آنکھ پر زخم آیا ہے جب ان پر ن لیگ کے رکن نے بجٹ کی کتاب دے ماری۔
زرتاج گل نے واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے اراکین قومی اسمبلی کے فلور پر سیاستدان کم اور گلی کے آوارہ بدمعاش زیادہ لگتے ہیں۔ دیگر وزراء نے بھی واقعے کی شدید مذمت کی ہے۔
احتجاج کا حق ہے، لیکن انسان بن کر۔ نون لیگ کے پارلیمنٹیرینز نے آج پھر جنگلیوں کی طرح حرکتیں کیں۔ خواتین تک ان کی جہالت سے محفوظ نہ تھیں۔
ملیکہ بخاری کی آنکھ پر زخم آیا ہے جب ان پر نون لیگ کے ممبر نے بجٹ کی کتاب دے ماری۔ نون لیگی سیاستدان کم، گلی کے آوارہ بدمعاش زیادہ لگتے ہیں۔ pic.twitter.com/TTXskGnJg3
— Zartaj Gul Wazir (@zartajgulwazir) June 15, 2021
یاد رہے کہ اِس سے قبل قومی اسمبلی کا ہال مچھلی منڈی کا منظر پیش کرنے لگا، پی ٹی آئی کے رکن علی نواز اعوان نے تلخ کلامی کے بعد لیگی رہنماء شیخ روحیل اصغر کو کتاب دے ماری، قریب کھڑے ساتھیوں نے دونوں کے درمیان بیچ بچاؤ کرایا۔
قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف میاں شہباز شریف نے گزشتہ روز جب تقریر شروع کی تو ایوان میں حکومتی بنچوں سے شور شرابا شروع ہو گیا، حکومتی ارکان نشستوں پر کھڑے ہو گئے۔جس کے بعد صورتحال مزید خراب تر ہوتی چلی گئی۔
مزید پڑھیں: قومی اسمبلی میں ہنگامہ،پی ٹی آئی رکن علی نواز نے روحیل اصغر کو کتاب دے ماری