اسلام آباد :تھانہ آئی نائن کی حدود میں واقع طیبہ اسٹیل مل میں کام کرنے والے 40سالہ دیہاڑی دار مزدور طارق کی ہلاکت پر وفاقی پولیس نے ابھی تک کوئی ایکشن نہیں لیا۔
ہومی سائیڈ یونٹ کے انسپکٹر عاشق شاہ نے تمام افسران کواندھیرے میں رکھ کر بھاری معاوضہ وصول کیا اور قتل کا معاملہ دبانے میں کلیدی کردار ادا کیا ہے جبکہ انڈسٹریل ایریا کے ایس پی شیخ زبیر نے انکوائری کے احکامات جاری کیے تھے ۔
ابھی تک انسپکٹر کے خلاف قتل جیسے واقعے میں کوتاہی برتنے پر کوئی کاروائی عمل میں نہیں لائی گئی نہ ہی ابھی تک مقتول طارق کے ورثاء سمیت فیکٹری کے مالک فرخ فورمین عرفان اور دیگر مزدوروں کو شامل تفتیش نہ کیا گیا ۔
پولیس کا کوئی بھی آفیسر معاملے پر ذمہ داری ادا کرنے اورواقعہ میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی کرنے کو تیار نہیں ،طیبہ اسٹیل مل میں ہونے والے حادثے نے وفاقی پولیس کی کارکردگی پر سوالیہ نشان لگا دیا ہے ۔
گزشتہ روز ز طیبہ اسٹیل مل میں طارق نامی 40 سالہ دیہاڑی دار مزدور سریا لگنے سے جاں بحق ہوگیا تھا،ذرائع کے مطابق فیکٹری میں کام کے دوران مزدور کا فیکٹری کے افسران کے ساتھ ساتھ جھگڑا ہوا جس پر اسے سریا مارا گیا جو اس کی پسلی کے ایک سرے سے اندر گھسا اور دوسرے سرے سے باہر آگیا۔
مقتول کو اسے زخمی حالت میں پیمز ہسپتال اسلام آباد منتقل کیا گیا ،پمز ہسپتال میں ڈیوٹی پر موجود پولیس ملازمین نے واقعہ کی اطلاع ریسکیو ون فائیو کے ذریعہ متعلقہ تھانے کو دی جس میں بتایا گیا کہ ایک شخص کو زخمی حالت میں ہسپتال لایا گیا ہے ۔
متعلقہ تھانے سے اے ایس آئی عارف موقع پر پہنچا جبکہ اسی دوران مقتول طارق زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جاں بحق ہوگیا جس پر ہومی سائیڈ یونٹ کو طلب کیا گیا یا فیکٹری کے سیٹھوں نے معاملے کو دبانے کے لئے نوٹوں کی بارش کر دی جب کے پیسوں کی چمک پمز اسپتال کی انتظامیہ نے فوری ڈیتھ سرٹیفکیٹ جاری کیا جس میں لکھا گیا کہ مقتول کو مردہ حالت میں ہسپتال لایا گیا ۔
مقتول طارق مردہ حالت میں اسپتال لایا گیا تو ہسپتال میں موجود پولیس ملازمین مقتول طارق کا بغور معائنہ کرکے ریسکیو ون فائیو پر وائرلیس کر کے کیوں بتایا کہ طارق نامی مزدور کو زخمی حالت میں ہسپتال لایا گیا ہے۔
مزید پڑھیں:پارک ویو سوسائٹی ،تھانہ بنی گالہ کی حدود میں ملوٹ کی زمینوں پر قبضہ مافیا کا راج