پاکستانی سیاست میں آج کل آڈیو اینڈ ویڈیو لیک کا موسم اپنے جوبن پر ہے، ایسے میں تازہ خبروں کا شکار میں پاکستان تحریک انصاف کی خاتون رہنما کنول شوزب بنی ہیں، دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ کنول شوزب کی فحش ویڈیو سامنے آئی ہے، جس کو لیکر سوشلستان میں نئی بحث چھڑ گئی ہے۔
اس حوالے سے ایک زیرگردش ویڈیو میں مبینہ طور پر پی ٹی آئی راولپنڈی ویمن ونگ چیپٹر کی صدر کنول شوزب کو جنسی حرکات میں ملوث دیکھا جا سکتا ہے۔ تاہم ویڈیو لیک ہونے کے حوالے سے ابھی تک زیادہ تفصیلات سامنے نہیں آئی ہیں۔
اس لیک ویڈیو کے موضوع بحث بننے کے بعد پی ٹی آئی رہنما کا ردعمل بھی سامنے آیا ہے، جس میں ان کا کہنا ہے کہ یہ ویڈیو ایڈٹ شدہ ہے، کنول شوزب نے الزام لگایا ہے کہ اس گھناؤنے جرم کے پیچھے پاکستان مسلم لیگ نواز کا ہاتھ ہے۔
اپنی ایک ٹوئٹ میں کنول شوزب نے مزید کہا کہ ڈیپ فیک ٹیکنالوجی کے ذریعے ان کی مبینہ فحش ویڈیو بنائی گئی اور پھر انہیں بدنام کرنے کے لیے آن لائن لیک کردی گئی۔
سم دبئ کی اور دھمکی لوکل؟ڈیپ فیک استعمال کرکے شہباز گل کی ڈپلیکیٹ وڈیوزبنانے والی فاشسٹ رجیم میدان میں مقابلے سے ڈر گئے ہیں تبھی تو ایسی دھمکیاں آرہی ہیں،عزت ذلت اللہ کے ہاتھ میں ہے میں ایسی غلاظت سے ڈرنے والی نہیں،اس جنگ کی باکردار مجاھد ہوں ڈٹ کر مقابلہ کروں گی #HayeAllah pic.twitter.com/bEiu9foArp
— Kanwal Shauzab Ex-MNA (@KanwalMna) September 3, 2022
انہوں نے کہا کہ یہ مسلم لیگ (ن) کی پرانی روایت ہے، اس پارٹی کے لوگوں نے تو سابق وزیراعظم بے نظیر بھٹو کو بھی نہیں بخشا اور ماضی میں انہیں بدنام کرنے کیلئے بھی ان کی تصاویر کا سہارا لیتے رہے ہیں۔
اپنی ٹوئٹ میں کنول شوزب نے واٹس ایپ پر ہونے والی گفتگو کے اسکرین شاٹس بھی پوسٹ کیے جس میں مبینہ طور پر انہیں دھمکی دی گئی ہے کہ وہ اپنی ویڈیوز لیک ہونے سے روکنے کے لیے 50,000 ڈالر ادا کریں۔
اسکرین شاٹس میں ایک نامعلوم شخص اور پی ٹی آئی رہنما کے درمیان ہونے والے تبادلہ خیال کو دکھایا گیا ہے، جس میں نامعلوم شخص کی جانب سے کنول شوزب کو بلیک میل کرنے کی کوشش دیکھی جا سکتی ہے۔