پاکستان سمیت دنیا بھر میں خواتین کا عالمی دن آج منایا جارہا ہے جس کے دوران صنفی مساوات اور خواتین کے حقوق سمیت خواتین سے متعلق متعدد موضوعات پر سیمینارز، بحث مباحثوں اور ریلیوں کا انعقاد کیا جائے گا۔
اقوامِ متحدہ 2030ء تک دنیا بھر میں صنفی امتیاز کا خاتمہ چاہتا ہے جس کے لیے دنیا کے ہر شعبے سے منسلک خواتین کو مردوں کے برابر رتبہ دینے کے حوالے سے پیش رفت کا جائزہ لیا جائے گا۔
عالمی یومِ خواتین کے موقعے پر اپنے پیغام میں بین الاقوامی ادارے اقوامِ متحدہ نے اعتراف کیا ہے کہ دنیا نے سائنس سمیت ہر علم میں بیش بہا ترقی کی، تاہم دنیا کا کوئی بھی ملک صنفی امتیاز کو ختم نہیں کرسکا۔
اپنے خصوصی پیغام میں اقوامِ متحدہ نے کہا ہے کہ پچاس سال پہلے انسان نے چاند پر قدم رکھا جبکہ گزشتہ چند برسوں کے دوران ہم نے مریخ پر بھی اپنے مشنز بھیجے لیکن خواتین کو یکساں حقوق نہیں دے سکے۔
دنیا کے مختلف ممالک میں صنفی امتیازی قوانین کے خاتمے کا عزم کرتے ہوئے اقوامِ متحدہ نے پیغام دیا کہ 2 ارب 70 کروڑ خواتین کو مردوں کی طرح ملازمت کے مواقع دستیاب نہ ہوسکے، نہ ہی سیاسی طور پر انہیں مضبوط بنایا جاسکا۔
خصوصی پیغام میں اقوامِ متحدہ نے کہا کہ گزشتہ سال کے اعدادوشمار کے مطابق دنیا کی 25 فیصد سے بھی کم اراکینِ پارلیمنٹ خواتین ہیں جبکہ صنفی بنیادوں پر ہر 3 میں سے ایک خاتون کو تشدد کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔