اسلام آباد: امریکی قائم مقام اسسٹنٹ سیکریٹری برائے جنوبی و وسطی ایشیاء ایلس ویلز نے کشمیر کے متعلق بھارتی صدارتی آرڈیننس کے بارے میں میڈیا رپورٹس کی سختی سے تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت نے جموں و کشمیر کی خصوصی آئینی حیثیت پر فیصلہ کرنے سے قبل امریکا سے مشورہ نہیں کیا۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پربھارتی حکومت کے اقدام پر تبصرہ کرتے ہوئے ایلس ویلز نے کہا کہ میڈیا رپورٹس کے برعکس بھارتی حکومت نے جموں و کشمیر کی آئینی حیثیت ختم کرنے سے قبل امریکا سے نہ تو مشورہ کیا اور نہ ہی اسے اپنے اس فیصلے سے آگاہ کرنا ضروری سمجھا۔
Contrary to press reporting, the Indian government did not consult or inform the US Government before moving to revoke Jammu and Kashmir’s special constitutional status. – AGW
— State_SCA (@State_SCA) August 7, 2019
واضح رہے کہ 5 اگست کو بھارت نے مقبوضہ جموں وکشمیر کی آئینی حیثیت ختم کرتے ہوئے بھارتی آئین کے آرٹیکل 370 کو کالعدم قرار دے دیا تھا جس کے تحت وادی کو مسلم اکثریتی ریاست کا درجہ حاصل تھا۔
مزید پڑھیئے: وزارتِ خارجہ نے بھارتی ہائی کمشنر کو پاکستان چھوڑنے کا حکم دے دیا۔