لاہور: سابق وزیراعظم اور پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ نے ماضی کی غلطیوں سے سبق نہیں سیکھا کیونکہ ملک میں اب بھی پولیٹیکل انجینئرنگ جاری ہے۔
سابق وزیر اعظم نے ملٹری اسٹیبلشمنٹ پر زور دیا کہ وہ اگلے عام انتخابات میں پولیٹیکل انجینئرنگ سے گریز کریں جبکہ جنرل قمر باجوہ کو پاکستان کو موجودہ گندگی میں دھکیلنے کا ذمہ دار ٹھہرایا۔
اتوار کو کراچی میں ویمن ورکرز کنونشن سے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ پی ٹی آئی واحد جماعت ہے جو ملک کو موجودہ معاشی دلدل سے نکال سکتی ہے۔
عمران خان نے اس بات کا اعادہ کیا کہ پی ٹی آئی آزادانہ اور منصفانہ انتخابات کی خواہاں ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر سیاسی انجینئرنگ نہیں کی گئی تو نئی حکومت ہماری آئے گی۔
سابق وزیر اعظم نے کہا کہ ان کی پارٹی نے جنگی بنیادوں پر اقدامات پر غور کرنا شروع کر دیا ہے کیونکہ جب وہ دوبارہ اقتدار میں آئیں گے تو پاکستان کو بچانے کے لیے اقدامات اٹھائیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ بیمار معیشت کو ٹھیک کرنے کے لیے عوامی مینڈیٹ کی حمایت یافتہ مضبوط حکومت ہی مشکل فیصلے لے سکتی ہے۔ ”ماضی کے برعکس، لوگ اپنی امیدیں اسٹیبلشمنٹ سے بھی نہیں لگا سکتے جنرل باجوہ نے ملک کو موجودہ مرحلے تک پہنچایا،”۔
عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ پولیٹیکل انجینئرنگ کے ذریعے متعارف کرایا گیا ”کمزور سیٹ اپ“ ملک کو موجودہ بحران سے نہیں نکال سکے گا۔
عمران کا یہ بیان ایسے وقت میں آیا ہے جب انہوں نے کہا تھا کہ ملٹری اسٹیبلشمنٹ پنجاب کے وزیر اعلیٰ پرویز الٰہی کے خلاف اعتماد کے ووٹ کے معاملے میں غیر جانبدار نظر نہیں آرہی۔
مزید پڑھیں:مہنگائی کی جگہ ٹھکائی مارچ ہوسکتا ہے، ڈیفالٹ سے بچنے کا روڈ میپ چاہئے۔شیخ رشید
انہوں نے لاہور میں اپنی زمان پارک رہائش گاہ پر عدالتی نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے لوگوں کو اعتماد کے ووٹ میں پرویز الٰہی کے خلاف ووٹ دینے پر مجبور کیا جا رہا ہے۔