جماعت اسلامی کراچی کے امیر حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا ہے کہ مہنگائی کے خلاف عوام کو بیدار ہونا ہوگا، احتجاج کیے بغیر مسائل کم نہیں ہوں گے۔
ادارہ نور حق کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ حکومت نے پیٹرول کی قیمت میں اضافہ کر دیا اور آئی ایم ایف کے نام پر ہمیں ڈرا کر مزید مہنگائی کا ماحول بنایا جا رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
بابا آدم کا پیروکار صابی مذہب اور اس کے رسوم کیا ہیں؟ دلچسپ رپورٹ
انہوں نے کہا کہ حکمران اپنی عیاشیاں کم نہیں کرتے، عوام پر مہنگائی کا بوجھ ڈال دیتے ہیں، یہ سب ایک ہی طرح کی پالیسیاں لے کر معیشت چلاتے ہیں، کوئی تبدیلی نہیں۔ انہوں نے کہا کہ پڑھے لکھے اشرافیہ نے سب کو جاہل بنا دیا ہے، ان کی اپنی بجلی مفت ہوتی ہے اور قوم کیلئے بجلی کا بل بڑھتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ انکوائری ہونی چاہیے کہ کس افسر کے گھر کتنے پیسے پڑے ہیں، آئی ایم ایف یہ سوال نہیں کرتا کہ اپنی عیاشیاں کم کرو، دفاع کے علاوہ دیگر خرچ میں فوج بھی شامل ہے۔ امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ حکمران مل کر ایک دوسرے کی کرپشن چھپاتے ہیں، تاہم عوام کو اب بیدار ہوکر متحد ہونا پڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ اب تو آئی ایم ایف سرکار 9 دن تک پاکستان میں رہے گی، ایک مزدور 18 ہزار تنخواہ میں کس طرح گزارہ کر سکتا ہے۔
کراچی میں بلدیاتی انتخابات اور اس کے نتائج کی تاخیر سے متعلق بات کرتے ہوئے حافظ نعیم نے کہا کہ 15 دن گزر گئے ہیں، ابھی تک کوئی رزلٹ نہیں آیا۔ 25 سے 30 نشستیں ہیں، جن کیلئے ہم عدالت میں بھی جائیں گے، ہم اپنے ووٹ کے تحفظ کیلئے آگے تک جائیں گے، آر اوز نے اپنی مرضی کے نتائج جاری کیے، لیکن پھر بھی ہم کامیاب ہوئے۔
حافظ نعیم کا کہنا تھا کہ ضمنی الیکشن میں کامیابی حاصل کرکے ہم سیٹوں کے لحاظ سے پہلے نمبر پر آئیں گے، حکومت اور اس کے اتحادی مرضی کے افسران لگانا چاہتے ہیں، الیکشن کمیشن میں ہمارا جو کیس موجود ہے، وہ ہمارے حق میں آئے گا، جہاں تک ووٹ کا تعلق ہے، ہم حکمراں جماعت سے بہت آگے ہیں، ہم چاہتے ہیں اس پروسیس کو تیز کیا جائے۔
امیر جماعت نے کہا کہ جماعت اسلامی کسی سے لڑنا نہیں چاہتی، اداروں میں افسران اپنا قبلہ درست کرلیں۔ حافظ نعیم نے مزید کہا کہ سندھ حکومت آئین میں ترامیم کرکے میئر کو اختیارات دے، دھرنے کے وقت بھی جو وعدے کیے گئے تھے، وہ پورے ہونے چاہییں۔
انہوں نے کہا کہ اگر کسی کو خریدا گیا تو بھرپور طریقے سے ایکسپوز کریں گے۔ کوئی بھی جماعت اسلامی کا منتخب امیدوار خرید نہیں سکتا۔ ایم کیو ایم آخری وقت تک بلدیاتی انتخابات سے فرار چاہتی تھی۔