کراچی: آرٹس کونسل آف پاکستان کراچی کے زیر اہتمام چوتھی وومن کانفرنس کا شاندار افتتاح ڈرم سرکل پرفارمنس سے کیاگیا، وومن کانفرنس میں صوبائی وزیر ترقی نسواں شہلا رضا سمیت انیس ہارون، نورالہدیٰ شاہ، قدسیہ اکبر، ڈاکٹر جعفر احمد، فاطمہ حسن، غازی صلاح الدین اعجاز فاروقی،کشور زہرہ نے شرکت کی۔
صدر آرٹس کونسل محمد احمد شاہ نے کہا کہ خواتین کو احساس ہے کہ بھیک مانگنے سے کچھ نہیں ملے گا، اس کے لیے جدوجہد کرنی پڑے گی، فاطمہ جناح رول ماڈل تھیں، بینظیر بہت بڑی ہستی ہونے کے ساتھ ساتھ پاکستان کی پہلی خاتون وزیراعظم تھیں، محنت کش خواتین کی بہت بڑی جدوجہد ہے۔
انہوں نے کہاکہ پارلیمنٹ میں موجود خواتین کو دھمکیاں بھی ملتی رہیں، انہیں ہراساں بھی کیاگیا، وہ سڑک پر پٹتی رہیں، جیل بھی گئیں مگر انہوں نے پاکستان کے آئین کے مطابق جائز اور برابری کے حقوق کے لیے ہمیشہ اپنی آواز بلند کی۔
انہوں نے کہاکہ خواتین چاہے کسی بھی مذہب یا رنگ و نسل سے تعلق رکھتی ہوں بنیادی طور پر اس کے حقوق ملنے چاہئیں جس میں روزگار،تعلیم اور صحت کے مسائل شامل ہیں، بد قسمتی سے ایسا نہیں ہوا، پاکستان میں عورت کو ووٹ کا حق پہلے ملا ہے، جب امریکہ میں سیاہ فام عورتوں اور بچوں کو بسوں میں بیٹھنے نہیں دیتے تھے تب پاکستان کی خواتین کو ووٹ تک کا حق حاصل تھا۔
صوبائی وزیر ترقی نسواں سیدہ شہلا رضا نے اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہاکہ خواتین کو اپنے تحفظ کی جنگ خود لڑنا پڑے گی، قانون وہ ہتھیار ہے جس کو آپ مصیبت کے وقت استعمال کرسکتے ہیں، سوسائٹی کو یہ بات معلوم ہونی چاہیے کہ اسے کب اور کیسے اس ہتھیار کو استعمال کرنا ہے، ایسا محسوس ہوتا ہے کہ خواتین کو پتا ہی نہیں کہ ان کے تحفظ کے لیے قانون بھی ہے۔
ہلال کمیٹی اجلاس کیلئے انتہائی پر تکلف کھانے کا ٹینڈر طلب
انہوں نے کہاکہ بچہ ہو مرد ہو، عورت یا بوڑھا جوان قانون سب کا تحفظ کرتا ہے، یہ غلط لوگ ہیں جو آپ کی بچیوں کو گھر سے نکلنے پر مجبور کررہے ہیں، ان لوگوں سے نہ ڈریں، انہیں سامنے لائیں، عورتوں کو اپنے حقوق کے لیے کھڑا ہونا پڑے گا، جب تک خواتین اپنی آواز بلند نہیں کریں گی کچھ نہیں ہوسکتا، خواتین کو اس تشدد کو خود روکنا پڑے گا۔