اسلام آباد: وزارت مذہبی امور وزیر نور الحق قادری نے حج پالیسی کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ رواں سال ایک لاکھ 79 ہزار 210 پاکستانی حج ادا کرسکیں گےاور سرکاری حج کا خرچہ 4 لاکھ 90 ہزار ہوگا۔
اسلام آباد میں وزیر اعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات فردوس عاشق اعوان کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے نور الحق قادری نے کہا کہ سعودی عرب کی جانب سے پاکستان کو دیا گیا کوٹہ ایک لاکھ 79 ہزار 210 ہے۔
نور الحق قادری کا کہنا تھا کہ رواں برس سرکاری حج اسکیم کو 60 فیصدجبکہ نجی حج اسکیم کے لیے 40 فیصد کوٹہ مختص کیا گیا ہے، 70 سال سے زائد عمر کے بزرگ شہریوں کے لیے 10 ہزار اور اوورسیز پاکستانیوں کے لیے ایک ہزار افراد کا کوٹا رکھا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کو مد نظر رکھتے ہوئے نجی حج آپریٹرز میں یکساں کوٹہ تقسیم کیا جائے گا، سرکاری حج کوٹا کے مطابق حجاج 4 لاکھ 70 ہزار میں حج کرسکیں گے، شمالی ریجن اور جنوبی ریجن کا سرکاری حج کا خرچہ 4 لاکھ 90 ہزار ہوگا۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ فضائی سفر مہنگا ہونے اور روپے کی قدر میں کمی حج اخراجات میں اضافے کا باعث بنی تاہم اس بار حج اخراجات کو ممکنہ حد تک کم کرنے کی کوشش کریں گے، پہلے حج اخراجات ساڑھے 5 لاکھ بن رہے تھے۔
نور الحق قادری نے بتایا کہ حج پیکج میں اضافے کی وجہ فضائی اخراجات میں اضافہ اور روپے کی قدر میں کمی ہے، سعودی عرب نے ویزا فیس میں بھی اضافہ کردیا اور ریاض میں ٹرانسپورٹ اور ٹرین کے کرایوں میں اضافہ ہوا ہے۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ پاکستانی عازمین کی امیگریشن پاکستان میں ہی ہوگی، انہیں سعودی ائیرپورٹس پر لائنیں لگانا نہیں پڑیں گی جبکہ روڈ ٹو مکہ منصوبے کے تحت 70 سے 80 ہزار عازمین فائدہ اٹھا سکیں گے۔
اس موقع پر معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ وفاقی کابینہ نے کمر توڑ مہنگائی سے نمٹنے کا فیصلہ کیا ہے ، قیمتوں میں استحکام کے لیے ریلیف پیکج کی منظوری دی گئی ہے۔
مزید پڑھیں:سرکاری حج ایک بار پھر مہنگا ، اخراجات میں سوا لاکھ کا اضافہ کردیا گیا