کوئٹہ: جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی-ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ جے یو آئی اور اپوزیشن جماعتوں کا اتحاد جبری قانون کو تسلیم نہیں کریگا۔
کوئٹہ میں علماء کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ کل پارلیمنٹ میں بھی یوم سیاہ تھا، انہوں نے مزید کہا کہ 2023 کے عام انتخابات سے قبل ملک کے انتخابی عمل کو کنٹرول کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ملک کسی کی جاگیر نہیں ہے اور اسے عوام کی مرضی اور آئین سے چلایا جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ جب انتخابات آتے ہیں تو ہمارے ملک کی بیوروکریسی اور اسٹیبلشمنٹ انتخابی نتائج کنٹرول کرتی ہیں تاکہ مغربی دنیا سے کہا جا سکے کہ وہ مذہبی لوگوں کی فکر نہ کریں۔
مولانا فضل، جو پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (PDM) کے چیئرمین بھی ہیں، کہتے ہیں کہ ہم نے اس بات کا نوٹس لیا کہ جے یو آئی نے پورے ملک میں ’14 ملین مارچ‘ کیے اور پھر آخر میں ’آزادی مارچ‘ کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے مارچ میں سینکڑوں اور ہزاروں کی تعداد میں عوام کی شرکت نے دنیا کو یہ پیغام دیا کہ اسٹیبلشمنٹ دھاندلی کرکے آپ کو غلط رپورٹ کرتی ہے۔
پی ڈی ایم کے سربراہ نے مزید کہا کہ جمہوریت کی بالادستی کی تحریکیں جنرل ضیاء کے دور سے چل رہی ہیں۔تاہم، ہمیں نتائج کیوں نہیں مل رہے ہیں؟ ہم پر غیر جمہوری قوتوں کی گرفت مضبوط ہوتی جا رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پہلے ہم اپنے ملک کی آزادی کے لیے لڑیں گے۔ جب ملک آزاد ہو جائے گا اور جمہوریت مکمل ہو جائے گی، تب کسی بھی نتیجے میں اقتدار میں آمد قابل قبول ہو گی۔
واضح رہے کہ حکومت اور اس کے اتحادیوں نے بدھ کے روز پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کے دوران حزب اختلاف کے خلاف کامیابی حاصل کرتے ہوئے ایسے بلوں کو منظور کرانے میں کامیابی حاصل کی جو ملک میں اگلے عام انتخابات الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں (ای وی ایم) کے استعمال کے ذریعے کرانے کی راہ ہموار کرتے ہیں۔
مزید پڑھیں: الیکشن اصلاحات کا بل منظور ہونے کے بعد ٹھپہ مافیا کا خاتمہ ہوگیا،حلیم عادل شیخ