وبائی مرض سے تعلیم کا نقصان روکا جائے

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

کورونا وائرس کی وجہ سے لاک ڈاؤن سے طلبا بدترین متاثر ہوئے ہیں، ان کے تعلیمی کیریئر اور مستقبل کے امکانات کو بھی بحران نے متاثر کیا ہے کیونکہ تمام تعلیمی ادارے غیر معینہ مدت کے لئے بند ہیں اور امتحانات منسوخ کردیئے گئے ہیں۔

صحت کا بحران سامنے آنے پر ایک اہم ترین فیصلہ اسکولوں اور کالجوں کی بندش تھا۔ طلباء کو گھر پر رہنے پر مجبور کیا گیا اور تمام امتحانات ملتوی کردیئے گئے ۔ اساتذہ کورس ورک مکمل کرنے کے بارے میں پریشان تھے تاکہ طلبائ امتحانات پاس کرسکیں۔

حکومت نے امتحانات میں جون جولائی تک تاخیر کی ہے لیکن یہ یقینی نہیں ہے کہ اس وقت تک صورتحال میں بہتری آئے گی یا نہیں۔ بچوں کے لئے گھر میں تعلیم حاصل کرنا مشکل ہے ،او / اے لیولز، کیمبرج انٹرنیشنل اسسمنٹ امتحانات بھی دنیا بھر میں ملتوی کردیئے گئے ہیں۔

آئندہ مئی و جون کے سیشن میں کوئی امتحان نہیں ہوگا اور اس کے بجائے طلباء اکتوبر / نومبر کے سیشن میں حاضر ہوں گے۔ موجودہ صورتحال میں یہ ایک اچھا فیصلہ ہے لیکن اس کا طلباکے تعلیمی کیریئر پر اثر پڑے گا۔

بہت سے طلباء پورے تعلیمی سال سے محروم ہوجائیں گے کیونکہ وہ کالجوں اور یونیورسٹیوں میں داخلہ حاصل کرنے سے قاصر ہوں گے کیونکہ نتائج کے ساتھ ساتھ تاخیر بھی ہوگی۔

برطانیہ جیسے بہت سے ممالک میں طلبا کو ان کے متوقع درجات اور اساتذہ کی سفارش پر پاس کیا جارہا ہے  جبکہ اسکول کے طلباء گھر پر موجود ہیں ، یونیورسٹیوں سے کہا گیا ہے کہ وہ آن لائن کلاسز شروع کریں۔

اس سے بہت سارے طلبہ کے لئے مشکلات پیدا ہوگئی ہیں کیونکہ ہر طالب علم کے پاس سہولیات موجود نہیں ہیں۔

یہ بھی دیکھا گیا ہے کہ بہت سارے اساتذہ آن لائن کلاسوں کے انعقاد سے گریزاں ہیں۔ آن لائن لیکچرز کے معیار نے ایک نیا تنازعہ پیدا کردیا ہے کیونکہ اساتذہ مکمل کلاسوں کی بجائے مختصر ویڈیو چھوڑ دیتے ہیں۔ ایچ ای سی نے وبائی مرض کے دوران آن لائن لیکچرز کے ناقص معیار کا نوٹس لیا ہے ۔

اگرچہ حکومت اسکول کے طلبا کےلئے نئے طریقے تلاش کر رہی ہے لیکن بہت ساری یونیورسٹیاں پہلے ہی بند ہوگئی ہیں اور موسم گرما کی تعطیلات کا اعلان کردیا گیا ہے۔

اس سے آنے والے تعلیمی سال پر اثر پڑ رہا ہے کیونکہ نئی کلاسز کیلئے داخلے شروع ہورہے ہیں اور لاک ڈاؤن کی وجہ سے کئی طالب علم داخلے حاصل کرنے میں ناکام ہوسکتے ہیں۔

چونکہ نوجوانوں کی تعلیم پر اثر پڑا ہے ،حکومتوں اور ذمہ داران کو طلبہ کی سہولت کے ل راہیں تلاش کرنی چاہئیں۔ تعلیمی اداروں کو یہ یقینی بنانا چاہئے کہ طلبا کاتعلیمی کیریئر ضائع نہ ہو اور انہیں معیاری تعلیم مہیا کی جائے ۔

Related Posts