اسپین میں لاک ڈاؤن،درجنوں نوکرانیاں گھروں میں قید، بدسلوکی، جنسی استحصال کا انکشاف

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

domestic workers became prisoners in Spain

اسپین : کورونا وائرس کے باعث لاک ڈاؤن کے دوران آجروں نے نوکرانیوں کو گھر چھوڑنے سے منع کردیا، گھروں میں قیددرجنوں نوکرانیوں کیساتھ بدسلوکی وجنسی استحصال کا انکشاف ہوا ہے۔

خواتین ورکر ز کی نمائندگی کرنے والی یونین نے 100 کے قریب خواتین کے بارے میں بتایا کہ انہیں مہینوں سے آجروں نے گھروں میں بند رکھا ہوا ہے۔

یونین کا کہنا ہے کہ ملک میں پہلے سے ہی گھریلو نوکرانیوں کے ساتھ جدید دور کے غلاموں جیسا سلوک کیا جاتا تھا اور اس لاک ڈاؤن نے معاملات کو مزید خراب کردیا ہے۔

گھریلو ملازمین کو استحصال اور ان کے ساتھ بدسلوکی کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے کیونکہ انہیں دوسرے مزدوروں کی طرح قانونی حقوق حاصل نہیں ہیں جبکہ لاک ڈاؤن میں قید خواتین ورکرز کے ساتھ بدسلوکی اور جنسی استحصال کی بھی اطلاعات سامنے آئی ہے۔

مزید پڑھیں:امن معاہدے پر عملدرآمد کروانے کیلئے روسی امن فوج ناگورنو کراباخ روانہ

ہسپانوی حکومت کے مطابق وبائی امراض کے آغاز کے بعد سے کم از کم 22ہزارافراد کو برطرف کیا جاچکا ہے جبکہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے تاحال سیکڑوں ملازمین کو روزگار کیلئے مشکلات کا سامنا ہے۔

Related Posts