الیکشن ٹریبونل نے ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم سوری کے حلقہ این اے 265پر انتخابی عمل کو کالعدم قرار دیتے ہوئے دوبارہ الیکشن کرانے کا حکم دے دیا ہے۔
بلوچستان سے تعلق رکھنے والے قاسم سوری کے خلاف دلائل دیتے ہوئے بی این پی لشکری رئیسانی نے الیکشن ٹریبونل کو دی گئی درخواست میں یہ مؤقف اختیار کیا تھا کہ ان کے حلقے میں 1 لاکھ 14 ہزار ووٹ کاسٹ ہوئے جن میں سے صرف 50 ہزار ووٹ درست تھے۔
یہ بھی پڑھیں: حالیہ زلزلے میں جاں بحق ہونے والوں کے لواحقین کو 5 لاکھ روپے امداد دی جائے۔ وزیر اعظم کی ہدایت
لشکری رئیسانی نے ڈپٹی اسپیکر پر الزام لگایا کہ 64 ہزار جعلی ووٹ انہوں نے دھاندلی کے ذریعے ڈلوائے تاکہ انتخابات میں جیت کر حکومت کا حصہ بن سکیں۔ اگر 50 ہزار ووٹوں کو درست مانا جائے تو قاسم سوری الیکشن نہیں جیت سکیں گے۔
لشکری رئیسانی اور قاسم سوری کے مابین انتخابی دھاندلی کیس کی سماعت الیکشن ٹریبونل میں تقریباً ایک سال تک جاری رہی جس کے دوران نادرا بائیو میٹرک سمیت دیگر شواہد پر بھی فریقین کی طرف سے دلائل دئیے گئے۔
الیکشن ٹریبونل کے جج جسٹس عبداللہ بلوچ نے فیصلہ سناتے ہوئے ڈپٹی اسپیکر کی کامیابی کو کالعدم قرار دے دیا جبکہ حلقہ این اے 265 میں دوبارہ انتخابات کی ہدایت کی گئی ہے۔
مزید پڑھیں: گزشتہ سات دہائیوں میں کشمیریوں کے حق میں سب سے توانا آواز وزیر اعظم کی ہے۔فردوس عاشق اعوان