اسلام آباد کی مقامی عدالت نے غیر شرعی نکاح کے کیس میں سابق وزیر اعظم عمران خان کو جواب طلبی کا نوٹس جاری کردیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق سابق خاتونِ اوّل بشریٰ بی بی سے مبینہ غیر شرعی نکاح سے متعلق کیس کی سماعت ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد میں ہوئی۔ عدالت نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کو بھی نوٹس جاری کرکے جواب طلب کیا۔
نگران وزیر اعظم کی ایرانی صدر ابراہیم رئیسی سے ملاقات
کیس کی سماعت ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج قدرت اللہ نے کی جہاں پراسیکیوٹر رضوان عباسی اور تحریکِ انصاف کے وکیل نعیم پنجوتھا حاضر ہوئے۔ رضوان عباسی نے عدالت سے سماعت ملتوی کرنے کی درخواست کی۔
اپنی درخواست میں پراسیکیوٹر رضوان عباسی نے کہا کہ ہم نے دائرۂ اختیار کی درخواست پر دلائل دینے کیلئے تیاری کی ہے، باضابطہ درخواست کیلئے وقت درکار ہے۔ ہم پی ٹی آئی وکلا کے دلائل کے بعد دلائل پیش کریں گے۔
پی ٹی آئی وکیل نعیم پنجوتھا کا بشریٰ بی بی کی جانب سے حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دیتے ہوئے کہنا تھا کہ عدالت حاضری سے مستقل استثنیٰ کی درخواست منظور کر چکی ہے۔ عدالت نے ریمارکس دئیے کہ فردِ جرم کیلئے حاضری ضروری ہوگی۔
وکیل نعیم پنجوتھا نے کہا کہ دائرۂ اختیار کی درخواست پردلائل شیر افضل مروت دیں گے۔ عدالت نے ریمارکس دئیے کہ دونوں فریقین کے دلائل ایک ہی تاریخ پر سنیں گے۔ بعد ازاں عدالت نے 25ستمبر کو وکلا کو دلائل دینے کی ہدایت کی۔
عدالت نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان اور بشریٰ بی بی کے خلاف غیر شرعی نکاح سے متعلق کیس کی سماعت ملتوی کردی اور سابق وزیر اعظم عمران خان کو بھی نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا۔