اسلام آباد : حکومت اتحاد تنظیمات مدارس کے ساتھ ہونے والے معاہدوں پر عملدرآمد کو یقینی بنائے،وقف املاک ایکٹ کی واپسی تک حکومت مدارس مذاکرات میں ڈیڈلاک برقرار رہے گا، مدارس کسی کے جھانسے میں آکر خود کو مشکلات میں نہ ڈالیں، دینی مدارس کے خلاف ہونے والی سازشیں پہلے کی طرح ناکام ہوں گی، دینی مدارس کی حریت و آزادی کسی کو کسی صورت گروی نہیں رکھنے دیں گے، دین کی حقیقی تعلیم کیلئے آزاد دینی مدارس کا وجود از حد ضروری ہے، مدارس کے انتظامی، امتحانی اور مالی ڈھانچے کے حوالے سے نہ اس سے پہلے کمپرومائز کیا نہ آئندہ کریں گے، دینی مدارس کے خلاف منصوبے بنانے والے قصہ پارینہ بن گئے جبکہ مدارس آج بھی موجود ہیں اور ان شاء اللہ قیامت تک موجود رہیں گے۔
ان خیالات کا اظہار وفاق المدارس العربیہ پاکستان کے قائدین مولانا قاضی عبدالرشیدناظم وفاق المدارس پنجاب،مولانا حسین احمدناظم وفاق المدارس خیبرپختونخواہ، مولانا مفتی طاہر مسعودرکن مجلس عاملہ وفاق المدارس،مولانا ظہور احمد علوی مسؤل وفاق المدارس اسلام آباد، مولانا عبدالغفارمہتمم جامعۃ العلوم الاسلامیہ،مولانا مفتی اویس عزیز، مولانامفتی محمد فاروق،مولانا عںدالقدوس محمدی،مولانا ثناء اللہ غالب،مولانا قاری سہیل عباسی،مولاناذاکر جذبی،مولاناعبداللہ اقبال،مولانا طاہر احمداور دیگر نے وفاق المدارس العربیہ پاکستان کے زیر اہتمام منعقدہ تربیتی کنونشن اور بعد ازاں پریس کانفرس کے دوران کیا۔
علمائے کرام نے کہا کہ ہم مفاہمت اور بات چیت پر یقین رکھتے ہیں،ہم نے مذاکرات کے دروازے ہمیشہ کھلے رکھےلیکن حکومت کی طرف سے نہ معاہدوں پر عمل درآمد ہوتا ہے اور نہ ہی مذاکرات اور اعتماد کا ماحول برقرار رہنے دیا جاتا ہے۔ وفاق المدارس کے قائدین نے کہا کہ وقف املاک ایکٹ مدارس کے وجود و بقاءکی نفی ہے، اس کو واپس لئے بغیر مذاکرات کا سلسلہ آگے نہیں بڑھایا جا سکتا، وفاق المدارس العربیہ پاکستان کے رہنماؤں نے دینی مدارس کے منتظمین کو خبر دار کیا کہ وہ کسی کے جھانسے میں آکر مدارس کیلئے مشکلات پیدا کرنے سے گریز کریں اور اکابر کی روایات سے انحراف ہر گز نہ کریں-
وفاق المدارس العربیہ پاکستان کے قائدین نے کہا کہ دین اسلام کی حقیقی تعلیم کے لیے مدارس دینیہ کی آزادی و خود مختاری از حد ضروری ہے اس لئے کسی کو کسی بھی عنوان سے دینی مدارس کی حریت فکر و عمل کو گروی نہیں رکھنے دیں گے۔قائدین وفاق نے کہا کہ دینی مدارس کے انتظامی،امتحانی اور مالی ڈھانچے کے حوالے سے نہ اس سے پہلے کمپرومائز کیا اور نہ ہی آئندہ مدارس کے نظام پر کوئی حرف آنے دیں گے۔انہوں نے کہا کہ دینی مدارس کے خلاف منصوبے بنانے والے قصہ پارینہ ہو گئےجبکہ الحمد اللہ دینی مدارس آج بھی موجود ہیں اور ان شاء اللہ قیامت تک موجود رہیں گے۔
اجلاس میں مولانا تنویر احمد علوی،مولانا شبیر احمد کاشمیری،مولانامفتی عبدالسلام جلالی،مولانا ذوالفقار احمد،مولانا فخر الاسلام سیفی،مفتی علی محی الدین،مولانا حبیب اللہ،مولاناتنویر احمد اعوان،مولاناعاںد،مفتی عبدالرحمن غازی،مولانا مقصود احمد،مولانامحمد عثمان، مولانا بلال عباسی،قاری اسماعیل،مولانا عںیداللہ،مولاناعںدالمالک،مولاناشعیب مغل بھی شریک ہوئے۔
یہ بھی پڑھیں : امریکہ کو جلد یا بدیر طالبان حکومت کو تسلیم کرنا پڑے گا، وزیر اعظم عمران خان