پاکستان مسلم لیگ (ن)کے سینئر رہنما اور سابق وزیرِ داخلہ احسن اقبال نے طیارہ حادثے کے بعد شہداء کی میتوں کیلئے دربدر پھرنے والے لواحقین کی بے بسی دیکھتے ہوئے انتظامیہ کی نااہلی پر شدید غم و غصے کا اظہار کیا ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ایک ویڈیو پیغام کا جواب دیتے ہوئے سابق وزیرِ داخلہ احسن اقبال نے کہا کہ لواحقین کا میتوں کیلئے پریشان ہونا انتظامیہ کیلئے شرمناک ہے۔ وفاقی وزیرِ ہوا بازی کو کراچی میں بیٹھ کر حالات کا مقابلہ کرنا چاہئے تھا جبکہ وہ شہر چھوڑ کر چلتے بنے۔
سابق وزیرِ داخلہ احسن اقبال نے کہا کہ ابھی تک طیارہ حادثے میں شہید ہونے والوں کی میتوں کی شناخت کا عمل جاری ہے اور میتیں لواحقین کے حوالے کرنے کا عمل بھی ختم نہیں ہوسکا۔ وزیرِ ہوا بازی کو چاہئے تھا کہ عمل کے اختتام تک کراچی میں رُک جاتے۔
ن لیگی رہنما احسن اقبال نے کہا کہ وزیرِ اعظم عمران خان ہل اسٹیشن پر چھٹیاں گزارنے میں مصروف ہیں جبکہ 50 سے زائد وفاقی وزارتیں ہاتھ پر ہاتھ دھرے بیٹھی ہیں اور لواحقین کو میتوں کی منتقلی کے عمل میں سخت پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
It is a such a shame. Minister CAA should have been asked to sit in Karachi not leave the city till all bodies of crash victims were identified & handed over to the bereaved families. PM was busy vacationing in hill station. There are 50+ ministers good for nothing. https://t.co/rFsTuAHamU
— Ahsan Iqbal (@betterpakistan) May 31, 2020