اسلام آباد: آزاد کشمیر میں انتخابات کے دوران 2 نوجوانوں کو قتل کیا گیا جن کے لواحقین میتیں لے کر اسلام آباد پہنچے جنہیں کھنہ پل پر روک لیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق نوجوانوں کی میتیں لے کر آنے والا قافلہ روک لیے جانے کے بعد اسلام آباد کی شہری انتظامیہ اور تحریکِ انصاف کے امیدوار شوکت فرید ورثاء کو ساتھ لے کر وزراء کالونی کی طرف چلے گئے۔
بعد ازاں وفاقی وزیر برائے امورِ کشمیر علی امین گنڈا پور نے پی ٹی آئی امیدوار اور نوجوان پی ٹی آئی کارکنان کے ورثاء سے ملاقات کی۔ شوکت فرید نے میڈیا کو بتایا کہ انہیں قاتلوں کی گرفتاری کی یقین دہانی کرادی گئی ہے۔
اس کے بعد لواحقین نے مقتولین کی میتیں واپس آزاد کشمیر لے جانے کا فیصلہ کیا۔ 26 جولائی کو کوٹلی کے حلقہ ایل اے 12 چڑھوئی میں سیاسی کارکنان کے تصادم میں 2 نوجوان جاں بحق جبکہ 3 زخمی ہوئے تھے۔
قبل ازیں وزیر اعظم عمران خان نے پاکستان تحریکِ انصاف کے 2 نوجوان کارکنان کے انتقال پر افسوس کا اظہار کیا اور آئی جی اسلام آباد کو ہدایت کی کہ قاتلوں کو فوری طور پر گرفتار کیا جائے۔
گزشتہ روز ٹوئٹر بیان میں وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ کشمیر کے انتخابات میں 2 کارکنان کو قتل کردیا گیا جس پر بے حد افسوس ہے۔ ظہیر احمد اور رمضان پی ٹی آئی کارکنان تھے جن کا آپس میں کزن کا رشتہ تھا۔
آزادجموں وکشمیر کے کل کے انتخاب کے دوران ہمارے دو حامیوں، ظہیر احمد اور رمضان جو باہم کزنز تھے، کے قتل پر رنجیدہ ہوں۔ میری دعائیں اور ہمدردیاں ان کے اہلِ خانہ کے ساتھ ہیں۔ میں نے آئی جی کو قاتلوں کی فوری گرفتاری اور لواحقین سے بھرپور اظہارِ ہمدردی کی ہدایات دی ہیں۔
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) July 26, 2021
اپنے تعزیتی بیان میں وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ قتل کیے گئے کارکنان کے لواحقین سے تعزیت کرتا ہوں۔ آئی جی اسلام آباد قاتلوں کو گرفتار کریں۔ میری دعائیں اور ہمدردیاں لواحقین کے ساتھ ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: نورمقدم کیس، ملزم نے اعتراف کر لیا، مقتولہ کے زخمی دوست کی حالت تشویشناک