یمن میں دوماہ کی جنگ بندی کا اعلان، عالمی برادری کا خیر مقدم

مقبول خبریں

کالمز

Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟
Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

یمن میں دوماہ کی جنگ بندی کا اعلان، عالمی دنیا کا خیر مقدم
یمن میں دوماہ کی جنگ بندی کا اعلان، عالمی دنیا کا خیر مقدم

نیویارک: بین الاقوامی برادری نے یمن میں برسرپیکار حریفوں کے درمیان دو ماہ کی جنگ بندی کے اعلان کا خیرمقدم کیا ہے۔

عرب ٹی وی کے مطابق یمن کے لیے اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے ہانس گرنڈبرگ نے ایرانی حمایت یافتہ حوثی باغیوں اور تسلیم شدہ حکومت کے درمیان دو ماہ کی جنگ بندی کا اعلان کیا تھا۔

اس جنگ بندی پر عملدرآمد کا آغاز یکم رمضان سے ہوا ہے۔متحدہ عرب امارات، بحرین، عمان اور قطر سمیت اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی)عرب لیگ اور یورپی یونین نے بھی یمن میں جنگ بندی کا خیرمقدم کیا ہے۔

متحدہ عرب امارات نے یمن میں مقابل حریفوں کے درمیان جنگ بندی اور سعودی یمنی سرحد پر عسکری کارروائیاں روکنے کے اعلان کو خوش آئند پیش رفت قرار دیا ہے۔

مقامی فوجی حکام کے مطابق یمن میں مقابل حریفوں کے درمیان جنگ بندی کے اعلان کے بعد مختلف علاقوں میں جاری لڑائی رک گئی ہے۔ ایک یمنی فوجی افسر کے مطابق مارب میں جھڑپیں رک گئی ہیں تاہم مارٹر اور فائرنگ کا محدود تبادلہ جاری ہے۔

متحدہ عرب امارات کی وزارتِ خارجہ نے یمن اور خطے میں امن و استحکام کے قیام میں اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے ہانس گرنڈبرگ کی کوششوں کی حمایت، سعودی عرب کے اہم کردار، یمنی عوام کی ترقی و خوشحالی کے لیے ان کے ساتھ کھڑا ہونے پر زور دیا۔

اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی)نے بھی اقوامِ متحدہ کے خصوصی نمائندے ہانس گرنڈبرگ کے کوششوں کی تعریف کرتے ہوئے امید ظاہر کی ہے کہ جنگ بندی یمنی عوام کی مشکلات کو کم کرنے میں معاون ثابت ہوگی جبکہ کشیدگی میں کمی اور تنازع کے جامع سیاسی حل کے لیے سازگار ماحول فراہم کرے گی۔

مزیدپڑھیں: چین سائبر حملوں کی زد میں سب سے زیادہ ہے، چینی میڈ یا

یمن میں قانونی حیثیت کی بحالی کے لیے کوشاں فوجی اتحاد کی قیادت کو سراہتے ہوئے بحرین نے امید کا اظہار کیا ہے کہ یمن جنگ کے خاتمے، مقابل فریقوں کے جامع سیاسی حل تک پہنچنے، ملک میں امن و سلامتی اور استحکام کی واپسی میں یہ ایک اہم قدم ثابت ہوگا۔

Related Posts