شہرِ قائد میں مشہورومعروف براڈ کاسٹر اور ریڈیو پاکستان پر ادبی پروگرامز کی جان سمجھے جانے والے صداکار یاور مہدی طویل علالت کے بعد انتقال کر گئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان آرٹس کونسل کی ترقی کیلئے پیش پیش یاور مہدی آج سے کم و بیش 3 برس قبل دسمبر 2019 میں اپنے پرانے گھر میں منتقل ہوئے تھے جو گلستانِ جوہر، بلاک 15 میں واقع ہے۔
فنکاروں کی رایلٹی پر قرارداد منظور، شوبز کا فیصل جاوید کو خراجِ تحسین
آج سے 3 سال قبل بھی ان کی علالت اور زیرِ علاج ہونے کی خبریں زیر گردش رہیں۔ یاور مہدی کے چھوٹے بھائی سابق نائب صدر نیشنل بینک حسن مہدی کا انتقال بھی 2019 میں امریکا میں ہوا۔
علمی و ادبی حلقوں نے یاور مہدی سے بھائی کے انتقال پر تعزیت کا اظہار کیا تھا، تاہم بھائی کے انتقال کے بعد مشہورومعروف براڈ کاسٹر یاور مہدی زیادہ عرصے تک زندہ نہ رہ سکے۔
ریڈیو آئیکون کہلانے والے یاور مہدی کا انتقال طویل علالت کے باعث کراچی میں ہوا۔ ان کی نمازِ جنازہ امام بارگاہ کاظمین، سادات کالونی، شاہ فیصل میں آج ظہرین کی نماز کے بعد ادا کیجائے گی۔
صداکاری اور شعراء و ادباء کی تربیت سمیت دیگر شعبوں میں نام کمانے والے یاور مہدی نے ریڈیو پروگرام بزمِ طلبہ سے مقبولیت حاصل کی۔ سیاسی، علمی اور ادبی حلقوں میں ان کا نام بہت نمایاں ہے۔
بزمِ طلبہ نامی پروگرام کو نوجوان شعراء اور ادیبوں کی تربیت کیلئے اہمیت دی جاتی ہے۔ یاور مہدی نے متعدد فنکاروں اور ادیبوں کو قومی سطح پر متعارف کروایا جن میں بڑے بڑے نام شامل ہیں۔
متحدہ قومی موومنٹ کی خوش بخت شجاعت، پیپلز پارٹی کے سینیٹر رضا ربانی اور پروین شاکر جیسی شاعرہ سمیت یاور مہدی کے سائے تلے بڑی بڑی شخصیات نے تربیت حاصل کی اور ان کے شاگرد کہلائے۔