سرگودھا کے نجی ہسپتال میں مریضہ کو ایکسرے روم میں لے جا کر برہنہ تصاویر بنائی گئیں جس پر ٹیکنیشن کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق پولیس نے مریضہ کو برہنہ کرکے موبائل پر تصاویر بنانے والے ٹیکنیشن کے خلاف مقدمے کے اندراج کے بعد تفتیش شروع کی ہے۔ مدعی کا الزام ہے کہ ایکسرے ٹیکنیشن نے ڈاکٹرز کی ملی بھگت سے مخربِ اخلاق تصاویر بنائیں۔
یہ واقعہ سرگودھا کے علاقے بھکر میں پیش آیا جہاں سرکل روڈ پر قائم نجی ہسپتال میں ایک شادی شدہ مریضہ مہروں کی تکلیف میں مبتلا ہونے کے بعد لیڈی ڈاکٹر کے پاس پہنچی۔ ڈاکٹر نے مریضہ کو ایکسرے تجویز کیا۔
حاضر ڈیوٹی ٹیکنیشن نے خاتون کو ایکسرے کے بہانے برہنہ کرایا اور مشین کے ذریعے ایکسرے کرنے کے ساتھ ساتھ موبائل پر برہنہ تصاویر بنائیں۔ خاتون نے چیک اپ کے بعد اپنے بھائی مدثر کو واقعے سے آگاہ کیا۔
مدثر اویس نامی متاثرہ مریضہ کے بھائی کی رپورٹ پر بھکر سٹی پولیس نے شمس اسلم نامی ٹیکنیشن کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے۔ واقعے کی تفتیش شروع کردی گئی۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم پر جرم ثابت ہونے کے بعد قانونی کارروائی کی جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں: ایم پی اے سعید آفریدی کے دفتر کے باہر بارود کی موجودگی کا انکشاف