جنوبی افریقہ میں دنیا کے پہلے ہم جنس پرست امام سمجھے جانے والے محسن ہینڈریکس کو فائرنگ کر کے قتل کر دیا گیا۔
بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ واقعہ اتوار کے روز رپورٹ ہوا۔امام محسن ہینڈریکس ہم جنس پرست اور دیگر محروم طبقات سے تعلق رکھنے والے مسلمانوں کے لیے ایک محفوظ پناہ گاہ کے طور پر قائم مسجد چلاتے تھے۔
فائرنگ کا یہ واقعہ جنوبی شہر میں پیش آیا۔محسن ہینڈریکس ایک گاڑی میں دوسرے شخص کے ساتھ موجود تھے جب ایک دوسری گاڑی نے ان کا راستہ روک لیا۔
پولیس کے بیان کے مطابق دو نامعلوم حملہ آور جو اپنے چہروں کو ڈھانپے ہوئے تھے، گاڑی سے باہر نکلے اور انہوں نے گاڑی پر متعدد گولیاں چلائیں۔اس کے بعد حملہ آور موقع سے فرار ہو گئے اور اس دوران گاڑی کی پچھلی نشست پر بیٹھے محسن ہینڈریکس گولی لگنے سے ہلاک ہو گئے۔
پولیس کی خاتون ترجمان نے سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی ایک ویڈیو کی تصدیق کی جس میں دکھایا گیا کہ ایک ٹارگٹ کلنگ کا واقعہ پیش آیا ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ قتل کے محرکات تاحال نامعلوم ہیں اور اس معاملے کی تحقیقات جاری ہیں۔ پولیس نے عوام سے اپیل کی ہے کہ جو بھی اس واقعے کے بارے میں معلومات رکھتا ہو، وہ آگے آ کر قاتلوں کا سراغ لگانے میں مدد کرے۔
محسن ہینڈریکس مختلف ہم جنس پرست حقوق کے لیے سرگرم تنظیموں سے وابستہ رہے، نے 1996 میں خود کو ہم جنس پرست کے طور پر ظاہر کیا تھا۔ وہ کیپ ٹاؤن کے قریب وائنبرگ میں مسجد چلاتے تھے، جو ان کے آبائی علاقے کے نزدیک واقع تھی۔