کونسے مناظر کے زیادہ پیسے ملتے ہیں؟ پورن اسٹار انجلا وائٹ کی حیران کن کمائی اور انڈسٹری کے اہم راز ، ویڈیو

کالمز

zia
بربرا: پیرس کی شہزادی
"A Karachi Journalist's Heartfelt Plea to the Pakistan Army"
کراچی کے صحافی کی عسکری قیادت سے اپیل
zia-2-1
حریدیم کے ہاتھوں اسرائیل کا خاتمہ قریب!
World's biggest adult star Angela White reveals what type of scene earns her the most money
FHM

دنیا کی معروف ترین فلمی اداکارہ انجلا وائٹ نے انکشاف کیا کہ کس قسم کے مناظر سے سب سے زیادہ آمدنی ہوتی ہے

چالیس سالہ انجلا وائٹ جنہوں نے صرف 18 سال کی عمر میں فلمی صنعت میں قدم رکھا، آج دنیا کی معروف ترین بالغ فلمی اداکاراؤں میں شمار ہوتی ہیں۔

وہ تقریباً 22 سال سے اس شعبے میں سرگرم ہیں اور اس دوران انہوں نے ویڈیو کیسٹس سے لے کر انٹرنیٹ اور اب اؤنلی فینز جیسے ڈیجیٹل پلیٹ فارمز تک کے نشیب و فراز دیکھے۔

ایک حالیہ انٹرویو میں انجلا نے انکشاف کیا کہ سب سے زیادہ پیسے اُن مناظر سے ملتے ہیں جن کے لیے جسمانی اور ذہنی تیاری بہت زیادہ درکار ہوتی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ ان غیر فطری مناظر کی تیاری میں وقت اور محنت زیادہ لگتی ہے، اسی وجہ سے معاوضہ بھی زیادہ ہوتا ہے۔

ابتدائی دنوں میں وہ اس نوعیت کے مناظر کی زیادہ حامی نہیں تھیں لیکن جب انہیں اندازہ ہوا کہ اس سے آمدنی کئی گنا بڑھ سکتی ہے تو ان کا رجحان بدل گیا۔

روایتی فلمی اداروں سے وابستگی کے باوجودعالمی وبا کے دوران جب فلمبندی ممکن نہ رہی تو انہوں نے اپنی تخلیقی صلاحیتوں کو جاری رکھنے اور روزگار حاصل کرنے کے لیے “اؤنلی فینز” کا رخ کیا۔

ان کے بقول، “کووڈ ہی وہ موقع تھا جو مجھے اؤنلی فینز پر لے آیا۔ میں گھر میں بیٹھی سوچ رہی تھی کہ اب کیا کیا جائے۔ میں اپنی جنسی شناخت کو ظاہر کرنا چاہتی تھی اور آمدنی بھی حاصل کرنا چاہتی تھی۔”

اؤنلی فینز میرے کے لیے محض ایک متبادل نہیں بلکہ ایک ایسا پلیٹ فارم بن گیا جس نے خود مختاری، تخلیقی آزادی اور غیرمعمولی مالی فوائد عطا کیے۔ میں آج اس پلیٹ فارم کے ٹاپ تخلیق کاروں میں شامل ہوں۔

انجلا کے مطابق “ہر کوئی جو ٹاپ 10فیصد میں ہے، ضروری نہیں کہ وہ دو مہینے میں سات ملین ڈالر کما رہا ہولیکن یہ واقعی ایک زبردست آمدنی کا ذریعہ ہے۔”

اپنے کیریئر کے ابتدائی دور کو یاد کرتے ہوئے انجلا بتاتی ہیں کہ اُس وقت ڈی وی ڈیز کا راج تھا اور فلموں کی تقسیم مخصوص اداروں کے کنٹرول میں تھی۔

 

پھر انٹرنیٹ پر مفت دستیابی اور چوری نے اس صنعت کو بری طرح متاثر کیا۔ “جب فلمیں آسانی سے دستیاب ہو گئیں تو چوری اور غیر قانونی ویب سائٹس کی وجہ سے فنکاروں کی آمدنی میں کمی آ گئی اور پوری صنعت مالی مشکلات کا شکار ہو گئی۔”

اؤنلی فینز نے اس صورت حال کو بدل کر فنکاروں کو دوبارہ مالی خودمختاری دی کیونکہ اب مواد دیکھنے کے لیے ناظرین کو ادائیگی کرنا پڑتی ہے۔

انجلا کا ماننا ہے کہ اؤنلی فینز صرف ایک پلیٹ فارم نہیں، بلکہ ایک انقلابی تبدیلی ہے، جس نے اس صنعت میں طاقت کا توازن فنکاروں کے حق میں کر دیا ہے۔ ان کے بقول”اب ہر فنکار ایک تخلیق کار ہے، اور اپنی محنت کا مالک بھی۔ اس پلیٹ فارم نے انہیں ایک مستقل آمدنی حاصل کرنے کا موقع دیا ہے۔”

انجلا واضح کرتی ہیں کہ اس مقام تک پہنچنے کے لیے سخت محنت اور مسلسل جدوجہد ضروری ہے۔ “یہ سمجھنا غلط ہے کہ اؤنلی فینز پر آتے ہی دولت برسنے لگتی ہے۔ اگر آپ کے پاس اپنا کوئی تعارف نہیں ہے، تو سب سے پہلے اس کی شناخت بنانا پڑے گی۔”

اگرچہ انجلا نے اپنی آمدنی کی درست رقم ظاہر نہیں کی، لیکن دوسرے مشہور شخصیات کے اعداد و شمار سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ امکانات کتنے زیادہ ہیں۔

مثلاً بیلا تھورن نے ماہانہ ایک کروڑ دس لاکھ ڈالر اور کارڈی بی نے نو ملین ڈالر ماہانہ کمانے کا دعویٰ کیا تھا۔انجلا نے اگرچہ مالی اعداد و شمار ظاہر نہیں کیے لیکن وہ ان امکانات کو سنجیدگی سے تسلیم کرتی ہیں۔

Related Posts