پاکستان سمیت مختلف ممالک میں اُڑن طشتریوں کا عالمی دن آج منایا جارہا ہے

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

پاکستان سمیت مختلف ممالک میں اُڑن طشتریوں کا عالمی دن آج منایا جارہا ہے
پاکستان سمیت مختلف ممالک میں اُڑن طشتریوں کا عالمی دن آج منایا جارہا ہے

وطنِ عزیز پاکستان سمیت دُنیا بھر کے مختلف ممالک میں غیر سرکاری طور پر  اُڑن طشتریوں کا عالمی دن آج منایا جارہا ہے جس کا مقصد ہوا میں اڑنے والے عجیب و غریب عناصر کے بارے میں عوام الناس میں شعور پیدا کرنا ہے۔

اڑن طشتریوں کے عالمی دن کے موقعے پر دُنیا بھر میں مختلف اوقات پر دکھائی دینے والی اڑن طشتریوں پر تحقیق کے مختلف طریقے تلاش کیے جاتے ہیں۔ کچھ ممالک میں یہ دن 24 جون جبکہ زیادہ تر ممالک میں 2 جولائی کو منایاجاتا ہے۔

سب سے پہلے کینیتھ آرنلڈ نامی شخص نے ایک اڑن طشتری کو امریکا کی فضاؤں میں اڑتے ہوئے دیکھا  جس کی خبر جنگل کی آگ کی طرح پھیل گئی۔ یہ  نظارہ 24 جون 1947ء کو دیکھنے میں آیا جس سے پتہ چلتا ہے کہ اڑن طشتریاں انسانی تاریخ کیلئے نئی نہیں ہیں۔

اس کے باوجود اڑن طشتریوں کا عالمی دن 2 جولائی کو اِس لیے منایا جاتا ہے کیونکہ اس روز امریکی فضائیہ کا ایک اڑن طشتری نما غبارہ نیو میکسیکو میں تباہ ہوگیا۔ امریکی فضائیہ نے یہ بیان بھی جاری کیا کہ وہ موسمی غبارے سے زیادہ کچھ نہیں تھا، تاہم لوگ اسے اڑن طشتری ہی سمجھتے رہے۔یہ 2 جولائی 1947ء کا واقعہ ہے۔ 

حیرت انگیز بات یہ ہے کہ دُنیا بھر میں اڑن طشتریوں کو بے شمار مرتبہ دیکھا گیا اور خود پاکستان میں شہرِ لاہور میں بھی ایک بار اڑن طشتری دیکھی جاچکی ہے، تاہم عالمی سطح پر کبھی اڑن طشتریوں کو حقیقت تسلیم نہیں کیا گیا جس کے خلاف احتجاج کے طور پر دنیا بھر میں یہ دن اقوامِ متحدہ کی شمولیت کے بغیر منایا جاتا ہے۔

عالمی دن منانے والے افراد کے مطابق یہ دن منانے کا سب سے بڑا مقصد عوام الناس کو یہ شعور دینا ہے کہ اڑن طشتریوں حقیقت میں اپنا وجود رکھتی ہیں جنہیں کسی خلائی مخلوق نے یا خود انسانوں نے بنایا ہے جبکہ ان خیالات سے اتفاق رکھنے والے افراد حکومتوں کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں کہ اڑن طشتریوں کو بھی حقیقت تسلیم کیاجائے۔ 

 

Related Posts