جنیوا: پاکستان سمیت دنیا بھر میں بنیادی انسانی حقوق سے محروم پناہ گزینوں کا عالمی دن آج منایا جارہا ہے جس کا مقصد پناہ گزینوں کے حق میں آواز بلند کرنا ہے۔
گزشتہ برس شروع ہونے والی روس یوکرین جنگ کے باعث پناہ گزینوں کی تعداد میں لاکھوں افراد کا اضافہ ہوا۔دنیا بھر میں لاکھوں افراد پناہ گزین ہیں۔ 2022ء کے اختتام تک 10 کروڑ 84 لاکھ افراد کو مختلف تنازعات کے باعث ملک بدر ہوئے۔ان میں سے 8کروڑ 93لاکھ وطن کو لوٹنے پر بھی مجبور ہوئے۔
انسانی حقوق کی بد ترین خلاف ورزیوں یا دیگر عوامل کے باعث آج بھی 2 کروڑ 71 لاکھ افراد پناہ گزین بننے پر مجبور ہوئے، تاہم پناہ گزینوں کے ساتھ ساتھ تارکینِ وطن بھی اسی زمرے میں آتے ہیں، جن کے متعلق درست اعدادوشمار دستیاب نہیں ہیں۔
بھارت: چھتیس گڑھ کے موبائل مال میں آتشزدگی، بھاری نقصان
یوکرین روس جنگ اور کورونا کے باعث پوری دنیا مشکلات کی زد میں رہی، ایسے میں پناہ گزینوں کی تعداد اقوامِ متحدہ اور دیگر اداروں کی رپورٹس سے کہیں زیادہ ہوسکتی ہے جو لاک ڈاؤن کے باعث بے روزگار اور معاشی طور پر بدحال ہیں اور انہیں فوری مدد کی ضرورت ہے، ان کی امداد کیلئے خاطرخواہ اقدامات نہیں اٹھائے گئے۔
ہر سال پناہ گزینوں کے عالمی دن کے موقعے پر عوام الناس میں شعور اجاگر کرنے کیلئے مختلف تقریبات کے دوران بنیادی انسانی حقوق کی فراہمی پر زور دیا جاتا ہے جبکہ پناہ گزینوں کی امداد کیلئے معاشرے کے ہر فرد کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا، تب کہیں جا کر یہ اہم مسئلہ کسی نہ کسی حد تک حل کیے جانے کی امید پیدا ہوسکتی ہے۔