عالمی رہنماؤں کا کورونا کی ویکسین کی تیاری تیز کرنے کے منصوبے پر اتفاق

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

World leaders launch plan to speed up COVID-19 drugs, vaccine

جینوا: عالمی رہنماؤں نے کورونا وائرس کے سدباب کیلئے ٹیسٹ ، ادویات اور ویکسین کی تیاری پر کام تیز کرنے اور دنیا بھر میں تقسیم کرنے کے عزم کا اعادہ کیا ہے ، امریکا نے عالمی ادارہ صحت کے اقدام میں حصہ نہیں لیا۔

فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون ، جرمن چانسلر انجیلا میرکل اور جنوبی افریقہ کے صدر سیرل رامافوسا وبائی مرض سے لڑنے کے لئے ڈبلیو ایچ او کے پروگرام میں شامل ہوگئے۔

اس پروگرام کا مقصد کورونا کی روک تھام ، تشخیص اور علاج کے لئے محفوظ اور موثر ادویات ، ٹیسٹ اور ویکسین کی تیاری کو تیز کرنا اور امیر اور غریبوں کے علاج میں مساوی رسائی کو یقینی بنانا ہے۔

ڈبلیوایچ او کے تحت منعقدہ اجلاس میں عالمی رہنمائوں کا کہنا ہے کہ ہمیں ایک مشترکہ خطرے کا سامنا ہے جس کو ہم صرف ایک مشترکہ نقطہ نظر سے ہی شکست دے سکتے ہیں۔

تجربہ نے ہمیں بتایا ہے کہ جب بھی وسائل دستیاب ہوتے ہیں تو وہ سب کے لئے یکساں طور پر دستیاب نہیں ہوتے ہیں لیکن ہم ایسا نہیں ہونے دے سکتے ہیں۔

اجلاس میں میں اس بات پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا کہ ویکسین کی تقسیم برابر ہونی چاہئے کیونکہ سوائن فلو کی وبائی بیماری کے دوران مشاہدہ کے مطابق دولت مند ممالک زیادہ سے زیادہ خریداری کرسکتے تھے۔

ایڈز ، تپ دق اور ملیریا سے لڑنے کے لئے عالمی فنڈ کے سربراہ پیٹر سینڈس نے کہا کہ ہمیں یہ یقینی بنانا چاہئے کہ جن لوگوں کو ان ادویات کی ضرورت ہے وہ ان کو حاصل کرسکیں۔

یورپی کمیشن کے صدر نے کہا کہ عالمی سطح پر کوروناکی روک تھام ، تشخیص اور علاج سے متعلق کام کو بڑھاوا دینے کے لئے 7.5 بلین یورو جمع کرنے کا وعدہ کیا گیا ہے۔

ایشیاء ، مشرق وسطیٰ اور امریکا کے متعدد رہنما بھی ویڈیو کانفرنس میں شامل ہوئے لیکن چین ، ہندوستان اور روس سمیت متعدد بڑے ممالک نے حصہ نہیں لیا۔

مزید پڑھیں: دنیا بھر میں 2725487افرادکورونا کاشکار، اموات 191057 ہوگئیں

فرانس کے صدرمیکرون نے کہا کہ کورونا کے خلاف لڑائی عام انسانی بھلائی کیلئے ہے اور اس جنگ کو جیتنے کے لئے کوئی تقسیم نہیں ہونی چاہئے۔

جرمن چانسلرانجیلا میرکل نے کہا ہے کہ اس اقدام کا مقصد عوام کیلئے ویکسین تیار کرکے دنیا کے تمام حصوں میں تقسیم کرنا ہے۔

گیٹس فاؤنڈیشن کی شریک صدر میلنڈا گیٹس نے کہاہے کہ جب نئی تشخیص ، علاج اور ویکسین دستیاب ہوجاتی ہیں تو ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم اس کی مساوی تقسیم یقینی بنائیں۔

Related Posts