سلطنت عمان نے بھارت نژاد اسلامی مبلغ ڈاکٹر ذاکر نائیک کو رمضان کے دوران 23 تا 25 مارچ عمان کے دارالحکومت مسقط میں دو مذہبی لیکچر دینے کی دعوت دی ہے۔
ڈاکٹر ذاکر نائیک کو بھارت میں ’’منی لانڈرنگ اور نفرت انگیز تقریر‘‘ کے متعدد الزامات کا سامنا ہے۔ ڈاکٹر ذاکر نائیک ایک اسلامی مبلغ ہیں جو اسلامک ریسرچ فاؤنڈیشن (آئی آر ایف) کے بانی اور صدر ہیں۔ وہ 2017 سے ملائیشیا میں مقیم ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:
اسرائیلی مظالم کی مخالفت کا مطلب یہودیت کی مخالفت نہیں، فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان
عمان کی وزارت اوقاف اور مذہبی امور نے ایک بیان جاری کیا جس میں کہا گیا ہے کہ اسلام اور ثقافتی تبادلے کے شعبہ کی نمائندگی کرنے والی وزارت، مبلغ اسلام ڈاکٹر ذاکر نائیک کے لیکچرز کا اہتمام کر رہی ہے۔
ایک بیان میں بتایا گیا ہے کہ “قرآن ایک عالمی ضرورت ہے” کے عنوان سے ایک لیکچر جمعرات یکم رمضان 1444ھ م (23 مارچ 2023) کی شام عمان کنونشن اینڈ ایگزیبیشن سینٹر (مدینۃ العرفان تھیٹر) میں منعقد کیا جائے گا۔
وزارت نے یہ بھی بتایا کہ سلطان قابوس یونیورسٹی کے تعاون اور اشتراک سے تیسرے دن یعنی 3 رمضان المبارک (25 مارچ 2023) بروز ہفتہ شام کو سلطان قابوس یونیورسٹی (گریٹ ہال) میں ’’پیغمبر اسلام محمد صلی اللہ علیہ وسلم انسانیت کے لئے رحمت ہیں‘‘ کے عنوان سے ایک لیکچر منعقد کیا جائے گا۔ڈاکٹر ذاکر عبدالکریم نائیک 2016 سے بھارت سے باہر ہیں جبکہ ان کی تنظیم آئی آر ایف پر پابندی لگائی گئی تھی۔
بھارت کے علاوہ ان کے پیس ٹی وی نیٹ ورک پر بنگلہ دیش، کینیڈا، سری لنکا اور برطانیہ میں بھی پابندی عائد ہے۔