نیویارک: نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم جیسنڈا آرڈن نے کہا ہے کہ دُنیا کو نسلی امتیاز کا سامنا ہے اور ہر طرف پھیلے ہوئے ہتھیاروں کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے ان پر کنٹرول کی ضرورت ہے۔
وزیر اعظم جیسنڈا آرڈن نے کہا کہ نیوزی لینڈ نے کرائسٹ چرچ کے واقعے کا سامنا کیا جبکہ پوری دنیا کے حالات اس وقت کرائسٹ چرچ جیسے ہو گئے ہیں۔ خطے میں نسلی امتیاز اور قوم پرستی کا رجحان بڑھ رہا ہے جسے لگام دینے کی ضرورت ہے۔
یہ بھی پڑھیں: انتہا پسند مودی حکومت کشمیر کے مظلوم مسلمانوں کو ختم کرنا چاہتی ہے۔وزیر اعظم پاکستان عمران خان
جیسنڈا آرڈن نے کہا کہ ہم نے نیوزی لینڈ میں اسلحہ رکھنے کے قانون میں ترمیم کی تاکہ اپنے ملک کو عوام کے لیے محفوظ بنائیں۔ لوگ امن چاہتے ہیں اور دنیا کا کوئی بھی شخص لڑائی اور تشدد کو پسند نہیں کرتا۔ دنیا میں ماحولیاتی آلودگی پر قابو پانا ضروری ہے تاکہ سانس لینے میں پیدا ہونے والے مسائل حل ہوسکیں۔
صنعتوں کو ماحول دوست بنانے کے حوالے سے نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم جیسنڈا آرڈن نے کہا کہ اپنے مستقبل کو محفوظ بنانے کے لیے تمام صنعتوں سے فضائی آلودگی پیدا کرنے والے رجحانات کو دور کرنے کی ضرورت ہے۔ توانائی کے حصول کے لیے شمسی توانائی کا استعمال مفید ہے۔
یاد رہے کہ اس سے قبل وزیر اعظم پاکستان عمران خان نے نیوزی لینڈ کی ہم منصب جیسنڈا آرڈرن سے ملاقات کی، جس میں علاقائی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
زیراعظم عمران خان کی نیوزی لینڈ کی ہم منصب سے ملاقات اقوام متحدہ جنرل اسمبلی اجلاس کی سائیڈلائن پرہوئی۔ دونوں رہنماؤں نے خطےکی مجموعی صورت حال اورعلاقائی امورپر تبادلہ خیال کیا، دو طرفہ باہمی دل چسپی کےاموراور کشمیرکی صورت حال پربات چیت ہوئی۔
وزیراعظم عمران خان نے نیوزی لینڈ کی ہم منصب سے ملاقات میں انھیں کشمیر کی صورتحال اور قتل عام کے خطرات سے آگاہ کیا، وزیراعظم کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں جب بھی کرفیو اٹھا تو بہت بڑا بحران جنم لے گا۔
مزید پڑھیں: وزیراعظم عمران خان کی نیوزی لینڈ کی ہم منصب جیسنڈا آرڈن سے ملاقات