پاکستان میں سیلاب کے اثرات کے باعث پیداوار پر منفی اثرات مرتب ہوئے۔ورلڈ بینک

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

ورلڈ بینک
(فوٹو: ورلڈ بینک)

کراچی: ورلڈ بینک نے کہا ہے کہ پاکستان میں سیلاب کے اثرات کے باعث پیداوار پر منفی اثرات مرتب ہوئے ہیں  اور پالیسی بے یقینی کے باعث بھی پیداوار کم رہی۔

تفصیلات کے مطابق عالمی بینک نے رپورٹ جاری کردی جس میں کہا گیا ہے کہ جنوبی ایشیا کی معاشی شرحِ نمو رواں برس 5.9 فیصد رہنے کی توقع ہے جبکہ کئی معیشتوں کی شرحِ نمو پر مقامی پالیسیاں، عالمی مالیاتی حالات اور قدرتی آفات اثر انداز ہوں گی۔

یہ بھی پڑھیں:

روپے کی قدر مستحکم، ڈالر کی قیمت میں 27روپے کی کمی

ورلڈ بینک کا کہنا ہے کہ اگست 2022ء میں پاکستان میں جو سیلاب آیا، اس کے اثرات اور پالیسی بے یقینی سے پیداوار متاثر ہوئی جبکہ پاکستان کو درآمدی خوراک، خام مال کی ادائیگی اور توانائی کیلئے زرِ  مبادلہ کی قلت کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

اپنی رپورٹ میں عالمی بینک نے قرار دیا کہ مارچ 2023ء تک صنعتی پیداوار میں 25فیصد کی کمی نوٹ کی گئی جبکہ زرِ مبادلہ کی قلت اور ترسیلاتِ زر کی کمی کے باعث حکومت نے زرِ مبادلہ لچک میں اضافہ ہونے دیا۔ گزشتہ 5 ماہ میں روپے کی قدر 20فیصد کم رہی۔ مئی میں مہنگائی کی شرح 38فیصد تھی۔ 

خیال رہے کہ اس سے قبل عالمی بینک نے پاکستان میں سیلاب سے بچاؤ کیلئے 21 کروڑ 30 لاکھ ڈالر فنانسنگ کی منظوری دے دی، یہ اعلان وزیر اعظم سیکرٹریٹ میں 2 روزہ اجلاس کے بعد  کیا گیا۔

گزشتہ ماہ ورلڈ بینک کے بورڈ آف ڈائریکٹرز نے پاکستان کو ذرائع معاش اور ضروری خدمات کی بہتر فراہمی کے ساتھ ساتھ گزشتہ برس کے سیلاب سے متاثرہ افراد میں احساس تحفظ کیلئے فنانسنگ کی منظوری دی۔

Related Posts