عالمی بینک نے پاکستان کے معاشی ماڈل کو ناکارہ قرار دے دیا

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

عالمی بینک نے پاکستان کیلئے 80 کروڑ ڈالر قرض جاری کرنے کی منظوری دے دی
عالمی بینک نے پاکستان کیلئے 80 کروڑ ڈالر قرض جاری کرنے کی منظوری دے دی

اسلام آباد: عالمی بینک نے پاکستان کے معاشی ماڈل کو ناکارہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ماضی میں غربت میں خاطر خواہ کمی لائی گئی، تاہم اب غربت دوبارہ سر اٹھانے لگی ہے۔

تفصیلات کے مطابق اپنے ایک بیان میں عالمی بینک کے کنٹری ڈائریکٹر ناجی بن حسائن نے کہا کہ پاکستان کا معاشی ماڈل ناکارہ ثابت ہوا ہے، ملک میں معاشی ترقی کے فوائد اشرافیہ تک محدود ہوچکے ہیں۔

بیان میں کنٹری ڈائریکٹر عالمی بینک نے کہا کہ پاکستان میں معاشی ترقی کا معیار پائیدار نہیں، ترقی کا دائرہ محدود ہے اور اس محدود دائرے کے اندر لوگوں کو فائدہ پہنچ رہا ہے۔ پالیسی بدلنے کی سوچ فروغ پارہی ہے۔

کنٹری ڈائریکٹر ورلڈ بینک نے کہا کہ پاکستان اپنے ساتھی ممالک سے پیچھے رہ گیا۔ ملک ماحولیاتی تبدیلیوں کی زد پر ہے، بہتر ہے کہ توانائی اور زراعت کے شعبوں میں خامیوں کو دور کر لیا جائے۔

عالمی بینک کے کنٹری ڈائریکٹر نے کہا کہ توانائی کے شعبے میں اصلاحات کا مرکز ملک کے مالیاتی استحکام کو بنایا جائے۔ وسائل کی بہتر تقسیم، نجی شعبے اور مہنگائی کی بجائے متبادل بجلی پر توجہ دی جائے۔

ناجی بن حسائن نے کہا کہ تجربے سے پتہ چلتا ہے کہ پاکستان میں اصلاحات کا عمل روک دیا جاتا ہے اور بظاہر پالیسی بدلنے کی سوچ پر اتفاق کرلیا گیا ہے۔ وقت آگیا ہے کہ پاکستانی روشن مستقبل کیلئے ایک ہوجائیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں قرضوں کی لاگت، نظام اورآمدنی کے ذرائع مستحکم نہیں ہیں۔ افراد اور انفرا اسٹرکچر کی ترقی پر اخراجات محدود ہیں۔ حکومت کو اپنے اخراجات میں اصلاحات لانا ہوں گی۔ 

Related Posts