کلفٹن میں کریک مرینہ پرکام بند، منصوبہ ٹھپ، شہریوں کی جمع پونجی داؤ پر لگ گئی

مقبول خبریں

کالمز

Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟
Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Work stops at Creek Marina in Clifton

کراچی: کلفٹن میں زیر تعمیر رہائشی منصوبے “کریک مرینہ ” کی تعمیرات سندھ انوائرمینٹل پروٹیکشن ایجنسی نے رکوادیں، 15 فروری کو ڈائریکٹر جنرل سیپا کے دفتر میں پیش ہونے کی ہدایت جاری کردی گئیں۔

عرصہ دراز سے زیر تعمیر کریک مرینہ کی تعمیر پر اچانک سیپا نے ایکشن لے لیا ،انوائر مینٹل پروٹیکشن ایکٹ 2014 کے مطابق تعمیراتی اداروں کو ماحولیاتی ادارے سے این او سی لینا لازمی ہے”کریک مرینہ“انتظامیہ کی جانب سے ماحولیاتی قوانین کی خلاف ورزی پر پہلی بار نوٹس جاری کیا گیا ہے ۔

”کریک مرینا“ انتظامیہ کو15فروری کوپیش نہ ہونے کی صورت میں قانونی کارروائی کا سامنا کرنا ہو گا کراچی کے پوش علاقے ڈیفنس میں ایک بڑے رہائشی منصوبے کو ماحولیاتی ادارے نے قانون کی پاسداری نہ کرنے پر نوٹس جاری کر دیا۔

”کریک مرینا“ رہائشی منصوبے کے ذمہ داران کو 14 فروری کو ڈی جی انوائرمینٹل آفس میں پیش ہو کر جواب داخل کرنے کا کہا گیا ہے۔ واضح رہے کہ انوائر مینٹل پروٹیکشن ایکٹ 2014 کے تحت تمام تعمیراتی اداروں کو ماحولیات کے قوانین کے حوالے سے این اوسی لینا لازم ہے جبکہ سندھ انوائرمینٹل پروٹیکشن کی جانب سے 9 فروری بروز منگل کے روز ” کریک مرینہ“ رہائشی منصوبے کی انتظامیہ کو ماحولیاتی قوانین کی خلاف ورزی کرنے پر ایک قانونی نوٹس جاری کیا گیا ہے۔

کریک مرینا منصوبے کی انتظامیہ کو اس حوالے سے وضاحت پیش کرنی ہے اگر ڈائریکٹر جنرل کو مطمئن کرنے میں انتظامیہ کامیاب ہو گئی تو انہیں این او سی جاری کر دی جائے گی۔

ذرائع کے مطابق یاد رہے کہ ساحل سمندر کے قریب اتنے بڑے رہائشی منصوبے کے باعث سمندر میں کچرا اور سیوریج شامل ہونے کا خطرہ ہوتا ہے ، اس لیے سیپا کو اس بات کا اطمینان دلانا ہوگا کہ ان کے منصوبے میں ماحولیات کوآلودگی سے محفوظ رکھنے کے لیے انتظامات کیے گئے ہیں، اگر ایسا نہیں ہوا تو این او سی ملنا مشکل ہو جائے گا اور منصوبے کی تعمیر رکوا دی جائے گی۔

واضح رہے کہ سندھ ہائی کورٹ کے حکم کی خلاف ورزی کے باعث پولیس نے کریک مرینہ میں خریدوفروخت پہلے ہی بند کرا دی تھی۔ پروجیکٹ مالکان نے عدالتی حکم نظرانداز کر دیا تھا، شکایت پر پولیس کا ایکشن، سیلز ایونٹ رکوا دیا۔

کریک مرینہ پروجیکٹ انتظامیہ کے خلاف رپورٹ بھی درج کرائی گئی تھی ،پروجیکٹ کے سی ای او شہزاد نسیم کے خلاف فراڈ اور چیک باونس کی ایف آئی آر پہلے سے ہی درج ہے۔جبکہ سندھ ہائی کورٹ نے سول سوٹ میں کریک مرینہ منصوبے میں خریدو فروخت روکنے کا حکم دیا تھا۔

عدالت نے سی ای او کو کریک مرینہ پروجیکٹ کی خرید و فروخت سے روک رکھا ہے لیکن انتظامیہ عدالتی احکامات ماننے سے انکاری ہے اور فلیٹس کی خریدو فروخت جاری رکھی ہوئی ہے۔ فریقین کے مطابق کریک مرینہ پروجیکٹ میں انتظامیہ نے غلط بیانی کر کے بہت سے لوگوں کا سرمایہ لگوا دیا ہے اور بہت سے لوگوں کو اس میں سرمایہ کاری کی ترغیب دی جارہی ہے۔

پروجیکٹ بغیر کسی منظوری کے تعمیر ہونے سے لوگوں کا سرمایہ ڈوبنے کا اندیشہ ہے، سرمایہ کار اس پروجیکٹ سے محتاط رہیں۔ اس سلسلے میں فریقین نے عوام کو محتاط رہنے کے لیے اخبارات میں پبلک نوٹس بھی شائع کرائے ہیں۔

Related Posts