اسلام آباد: تحریکِ انصاف کے وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی و ترقی اسد عمر اور پی ایس پی رہنما رضا ہارون کے درمیان وفاقی وزیر خالد مقبول صدیقی کے استعفے کے بعد ٹوئٹر پر لفظی جنگ شروع ہوگئی ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیوایم) پاکستان کے سابق رہنما رضا ہارون نے اسد عمر سے کہا کہ کراچی کو آپ کب تک اسلام آباد سے بیٹھ کردیکھیں گے؟ نیچے اتریں اور شہر کو جائز حق دیں۔
پاک سرزمین پارٹی کے جنرل سیکریٹری رضا ہارون نے کہا کہ کراچی کو ترقیاتی اسکیموں اور وفاقی بجٹ میں جائز حق دیں یعنی ہر سال 10 فیصد دیا جائے۔
پی ایس پی رہنما رضا ہارون نے وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر کو مخاطب کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ کراچی کو ہنگامی بنیادوں پر کم از کم وہ 162 ارب روپے کا ترقیاتی پیکیج دیا جائے جس کا اعلان وزیر اعظم عمران خان نے کیا۔
وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر نے رضا ہارون کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ رضا بھائی، ہم زمین پر ہی حکومت کر رہے ہیں۔ آپ بھی آجائیں، مل کر کام کرتے ہیں۔
وزیر منصوبہ بندی و ترقی اسد عمر نے رضا ہارون سے کہا کہ کراچی کی ترقی میں سیاست کو آڑے نہیں آنے دیں گے۔ یکم جنوری کو کراچی کے وفاقی منصوبوں کا جائزہ لیا گیا تھا جو وزیر اعظم کے 162ارب پیکیج کا حصہ ہے۔
سابق وزیر خزانہ اسد عمر نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان کے 162 ارب روپے کے پیکیج پر رفتار تیز کرنے کے فیصلے ہوئے۔ کل ان فیصلوں کی فالو اَپ میٹنگ ہے۔
رضا بھائی زمین پر ہی کر رہیں ہیں. آپ بھی آ جائیں مل کر کام کرتے ہیں. شہر کی ترقی میں سیاست آڑے نہیں انے دیں گے. 1 جنوری کو کراچی کے وفاقی منصوبوں کا جائزہ لیا تھا جو وزیر اعظم کے 162 ارب پیکج کا حصہ ہیں اور رفتار تیز کرنے کے فیصلے کیے تھے. کل ان فیصلوں کی فالو اپ میٹنگ ہے. https://t.co/bDSHFSIfUk
— Asad Umar (@Asad_Umar) January 12, 2020