خالد مقبول کے استعفے کے بعد اسد عمر اور رضا ہارون میں ٹوئٹر پر لفظی جنگ شروع

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

وفاقی وزیر کے استعفے کے بعد اسد عمر اور رضا ہارون میں ٹوئٹر پر لفظی جنگ شروع
وفاقی وزیر کے استعفے کے بعد اسد عمر اور رضا ہارون میں ٹوئٹر پر لفظی جنگ شروع

اسلام آباد: تحریکِ انصاف کے وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی و ترقی اسد عمر اور پی ایس پی رہنما رضا ہارون کے درمیان وفاقی وزیر  خالد مقبول صدیقی کے استعفے کے بعد ٹوئٹر پر لفظی جنگ شروع ہوگئی ہے۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیوایم) پاکستان کے سابق رہنما رضا ہارون نے اسد عمر سے کہا کہ کراچی کو آپ کب تک اسلام آباد سے بیٹھ کردیکھیں گے؟ نیچے اتریں اور شہر کو جائز حق دیں۔

پاک سرزمین پارٹی  کے جنرل سیکریٹری رضا ہارون نے کہا کہ کراچی کو ترقیاتی اسکیموں اور وفاقی بجٹ میں جائز حق دیں یعنی ہر سال 10 فیصد دیا جائے۔

پی ایس پی رہنما  رضا ہارون نے وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر کو مخاطب کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ کراچی کو ہنگامی بنیادوں پر کم از کم وہ 162 ارب روپے کا ترقیاتی پیکیج دیا جائے جس کا اعلان وزیر اعظم عمران خان نے کیا۔

وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر نے رضا ہارون کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ رضا بھائی، ہم زمین پر ہی حکومت کر رہے ہیں۔ آپ بھی آجائیں، مل کر کام کرتے ہیں۔

وزیر منصوبہ بندی و ترقی اسد عمر نے رضا ہارون سے کہا کہ کراچی کی ترقی میں سیاست کو آڑے نہیں آنے دیں گے۔ یکم جنوری کو کراچی کے وفاقی منصوبوں کا جائزہ لیا گیا تھا جو وزیر اعظم کے 162ارب پیکیج کا حصہ ہے۔

سابق وزیر خزانہ اسد عمر نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان کے 162 ارب روپے کے پیکیج پر رفتار تیز کرنے کے فیصلے ہوئے۔ کل ان فیصلوں کی فالو اَپ میٹنگ ہے۔ 

یاد رہے کہ اس سے قبل کنوینر متحدہ قومی موومنٹ (پاکستان) خالد مقبول صدیقی نے وفاقی وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا جس کے بعد وہ وفاقی کابینہ کا حصہ نہیں رہے۔

خالد مقبول صدیقی نے وفاقی وزیر کے عہدے سے استعفیٰ دینے کے بعد کراچی میں پریس کانفرنس کی۔ میڈیا نمائندگان سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وفاقی وزیر خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ میرا اب کابینہ میں بیٹھنا بے سود ہے۔

مزید پڑھیں:  خالد مقبول صدیقی نے عہدے سے استعفیٰ دے دیا

Related Posts