نواز شریف کو واپس لانے کے لئے لندن جانا پڑا تو جاؤں گا، وزیر اعظم عمران خان

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Prime Minister Imran Khan

اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ نواز شریف کی واپسی کے لیے اگر مجھے لندن جانا پڑا تو خود جاؤں گا اور برطانوی ہم منصب بورس جانسن سے بات بھی کروں گا۔

وزیراعظم عمران خان نے نجی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ نوازشریف کو لندن بھیجنے سے متعلق لاہور ہائیکورٹ سے استدعا کی کہ 7 ارب روپے کی ضمانتی بانڈز مانگیں، عدلیہ نے ہماری بات نہیں مانی اور شہباز شریف کی گارنٹی لے لی۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ الیکشن سمیت ہر چیز کے لیے تیار ہوں، مگر چوروں کو این آر او نہیں دوں گا، انہوں نے کہا کہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ مجھے بتاتے رہتے تھے کہ یہ لوگ ان سے ملنے آتے رہتے ہیں، میرے خیال میں جنرل باجوہ کی اپوزیشن سے ملاقاتیں غلطی تھی۔

اپوزیشن کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ لوگ اقتدارمیں فیکٹریاں، جائیدادیں بنانے کیلئے آتے ہیں، لوگوں کا اقتدار میں آنے کا مقصد اپنے خاندانوں کو نوازنا ہے۔ سابق حکمرانوں کی کرپشن کے باعث ملک قرضوں میں ڈوب گیا۔یہ لوگ اقتدار میں واپس آئے توعوام کو لیکر سڑکوں پر آجاؤں گا۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ہمارے لیے بڑا چیلنج مقروض ملک کو اپنے پاؤں پر کھڑا کرنا ہے، ریاست مدینہ میں غریب طبقے کی فلاح پرتوجہ مرکوزکی گئی، ریاست مدینہ میں قانون کی بالادستی یقینی بنائی گئی تھی، ملک بھرمیں مزدوروں کیلئے پناہ گاہیں بنا رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ نواز شریف ہی نہیں اسحق ڈار بھی بھاگے ہوئے ہیں، کنٹینرز پر چڑھا ہوا یہ ٹولہ اگر میری تعریف کرے تو توہین سمجھوں گا، ان کا میری تعریف کرنے کا مطلب جیسے میں نے بھی کوئی جرم کیا ہوا ہے، ان سب کو جانتا ہوں یہ کیا تھے اور کیا بن گئے، ان لوگوں کا ون پوائنٹ ایجنڈا عمران خان پر دباؤ ڈالو کہ ہماری جان چھوڑ دے۔

انہوں نے کہا کہ 10 سال پہلے کہا تھا یہ سب اکٹھے ہوں گے، قوم سے پہلے خطاب میں بھی کہا تھا یہ سب اکٹھے ہوں گے، شہباز شریف کا بچنا مشکل ہے، پہلے 9 ارب روپے کا کیس تھا، اب 23 ارب روپے کا نیا نکل آیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بینکوں کو پابند کریں گے 5 فیصد شرح سود پر گھروں کے لیے قرض دیں، شرح سود بہت زیادہ بڑھی تو 7 فیصد پر گھروں کے لیے قرض دیں گے، شرح سود نیچے گئی تو گھروں کے لیے قرض میں بھی شرح سود کم کریں گے۔

Related Posts