کوئٹہ:پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہاہے کہ جسٹس فائز عیسیٰ کے فیصلے پر بعد موجودہ حکمرانوں کا حکومت کر نے کا اخلاقی جواز نہیں رہا کوئی مائی کا لعل سوچے بھی نہیں کہ چھوٹے صوبوں کے حقوق غصب کرینگے،بلوچستان اور سندھ کے جزائر پر قبضے کی اجازت نہیں دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ جو حشر پشاور میں بی آر ٹی کا ہوا ہے وہ حشر پورے ملک اور سی پیک کا ہوا ہے، ہم نے چین کے ساتھ بڑے منصوبوں لگانا شروع کئے،ان ن لوگوں نے کٹے، مرغی اور انڈے کے منصوبے پیش کر دیئے،کیا عمران خان نے کشمیر کو تین حصوں میں تقسیم کرنے کا فارمولا نہیں دیا تھا۔
ہم اداروں کے دشمن نہیں، اگر وہ پاکستان پر جعلی حکومت کی پشت پناہی کرتے ہیں تو پھر ان سے گلہ،شکایت اور احتجاج کرنا ہمارا حق ہے،ہماری اسٹیبلشمنٹ جعلی حکومت کی پشت پناہی سے دستبردار ہوجائے،ادارے اپنی غلطی تسلیم کریں تو ہم آنکھوں پر بٹھائیں گے۔
ہمیں چرسیوں اور بھنگیوں کی حکومت نہیں چاہیے، جعلی حکمرانوں کیخلاف تحریک زور سے آگے بڑھے گی۔ اتوار کو جلسے سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمن نے کہاکہ گفتگو سے پہلے ایک قرار داد پیش کرنا چاہتاہوں کہ فرانس میں فرانس کے صدر حکم پر گستاخانہ خاکے عام دیواروں پر چسپاں کیے گئے ہیں جس سے مسلمانوں کے جذبات مجروح ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ فرانس اور ڈنمارک نے بڑا ظلم کیا ہے، ہم انہیں بتانا چاہتے ہیں کہ اسلام ایک امن پسند دین ہے تاہم آپ کے توہین آمیز اقدامات شدت کی طرف دھکیل رہی ہے۔انہوں نے کہاکہ ہم سب اس بات پر متفق ہیں کہ ایسے ناپاک اقدامات فوری طور پر روک دیے جائیں۔
یورپ کی ایک عدالت نے اس کو اظہار آزادی کہنے سے مترادف قرار دیا اور اس کو جرم قرار دیا ہے تو پھر حکمرانوں کی سطح پر اس طرح کام ہوں گے تو پھر ردعمل آئے گا۔سربراہ جے یو آئی (ف)کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ میں کراچی میں مریم نواز اور کیپٹن(ر) صفدر کے ساتھ ہونے والے واقعہ کی بھرپور مذمت کرتا ہوں اور اگر ان کے ذمہ داروں میں کچھ بھی غیرت ہے تو انہیں چلو بھر پانی میں ڈ وب مرنا چاہیے۔
انہوں نے کہاکہ جس طرح کراچی میں واقعہ ہوا اسی طرح بلوچستان کے ایک مہمان کو ائیر پورٹ پر گرفتار کر نا بھی بلوچستان کی روایات کے خلاف ہے،یہ مہمان داری کے خلاف ہے ہم اس کی بھی مذمت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ کہتے ہیں مزار قائد پر نعرے لگائے تھے لیکن جب لاہور کی مسجد وزیر خان میں شوٹنگ ہوتی ہے اور مسجد میں آکر ادا کاری کرتے ہیں،فلمبندی کرتے ہیں،مسجد کی حرمت اس وقت تمہیں سمجھ کیوں نہیں آتی؟
مولانا فضل الرحمن نے کہاکہ نواز شریف اور بلاول بھٹو نے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کو خوش آمدید کہتا ہوں، دو دن ہوئے ہیں جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف ریفرنس نام نہاد کابینہ میں بنایا گیا اور ایک جعلی صدر کے پاس بھیج دیا گیا اور عدالت میں پیش کیا گیا جہاں طویل سماعتوں کے بعد اس کو بدنیتی پر مبنی قرار دیتے ہوئے مسترد کردیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس دنیا میں کچھ اقدار موجود ہیں تو عدالت کے فیصلے کے بعد انہیں حکومت کرنے کا اخلاقی جواز بھی نہیں رہا لیکن کس بنیاد پر ایک شخص وزارت عظمیٰ اور صدارت کی کرسی پر بیٹھا ہوا ہے۔مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ ہمارا مؤقف تھا کہ یہ حکومت جعلی ہے اور اب ہمارے مؤقف کو مزید تقویت ملی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم آج بلوچستان کی سرزمین پر گفتگو کر رہے ہیں، 18 ویں ترمیم کے ذریعے صوبوں کو اختیارات دئیے گئے اور کوئی مائی کا لعل سوچے بھی نہیں کہ چھوٹے صوبوں کے حقوق غصب کریں گے، ہم ایسا نہیں کرنے دیں گے، بلوچستان اور سندھ کے جزائر پر قبضے کی اجازت نہیں دیں گے اور نہ کسی نادیدہ قوت کو عوام کے حق پر ڈاکا ڈالنے کی اجازت نہیں دیں گے۔