سندھ حکومت نے حضرت لال شہباز قلندر کے عرس کے موقع پر 19 فروری کو عام تعطیل کا اعلان کیا ہے تاہم تمام وفاقی ادارے اور بینک کھلے رہیں گے کیونکہ اس تعطیل کا اطلاق ان پر نہیں ہوتا۔
بینک صرف اسی صورت میں بند ہوتے ہیں جب وفاقی حکومت پورے ملک کے لیے عام تعطیل کا اعلان کرے یا اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے کسی تعطیل کا اعلان کیا جائے۔
سندھ کے محکمہ سروسز، جنرل ایڈمنسٹریشن، اور کوآرڈی نیشن ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق 19 فروری کو تمام سرکاری اور نیم سرکاری دفاتر، نیز تعلیمی ادارے بند رہیں گے۔
حضرت لال شہباز قلندر کے سالانہ عرس کی تقریبات سہون شریف میں منعقد کی جاتی ہیںجو اسلامی مہینے شعبان کی 18 سے 20 تاریخ تک جاری رہتی ہیں۔ اس موقع پر سندھ حکومت عام تعطیل کا اعلان کرتی ہے۔
عرس کا آغاز 18 شعبان کو درگاہ پر علم کشائی کی تقریب سے ہوتا ہے جس کے بعد مختلف رسومات ادا کی جاتی ہیں جن میں قرآن خوانی، خصوصی دعائیں، اور زائرین میں لنگر تقسیم کرنا شامل ہوتا ہے۔
ملک بھر اور بیرونِ ملک سے ہزاروں عقیدت مند عرس میں شرکت کے لیے سہون شریف آتے ہیں تاکہ وہ حضرت لال شہباز قلندر کے مزار پر حاضری دے سکیں اور دعائیں مانگ سکیں۔ حضرت لال شہباز قلندر تیرہویں صدی کے معروف صوفی بزرگ، شاعر اور فلسفی تھے جنہوں نے اپنی زندگی محبت، وحدت اور روحانی تعلیمات کے فروغ کے لیے وقف کر دی۔
عرس کی سب سے نمایاں روایت قوالی ہوتی ہے جو صوفی موسیقی کی ایک مقبول صنف ہے۔ قوال مزار اور دیگر مقامات پر حضرت لال شہباز قلندر کی شان میں قوالیاں پیش کرتے ہیں، جو ان کے امن، محبت اور بھائی چارے کے پیغام کو عام کرنے میں مدد دیتی ہیں۔
حضرت لال شہباز قلندر کا مزار جنوبی ایشیا کے اہم ترین صوفی مقامات میں شمار ہوتا ہے جہاں ہر سال لاکھوں زائرین حاضری دیتے ہیں۔ عرس کی تقریبات ان کی تعلیمات کو خراج تحسین پیش کرنے اور عقیدت مندوں کو روحانی برکتیں حاصل کرنے کا موقع فراہم کرتی ہیں۔