کراچی، ناظم جوکھیو قتل کیس میں وائلڈ لائف افسران بھی شاملِ تفتیش

مقبول خبریں

کالمز

zia
امریکا کا یومِ قیامت طیارہ حرکت میں آگیا۔ دنیا پر خوف طاری
Firestorm in the Middle East: Global Stakes on Exploding Frontlines
مشرق وسطیٰ میں آگ و خون کا کھیل: عالمی امن کیلئے خطرہ
zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

کراچی، ناظم جوکھیو قتل کیس میں وائلڈ لائف افسران بھی شاملِ تفتیش
کراچی، ناظم جوکھیو قتل کیس میں وائلڈ لائف افسران بھی شاملِ تفتیش

کراچی پولیس نے موبائل ڈیٹا سے مدد حاصل کرتے ہوئے ناظم جوکھیو قتل کیس کی تفتیش تیز کردی، وائلڈ لائف افسران کو بھی شاملِ تفتیش کیا گیا، حکام کا کہنا ہے کہ تلور کے شکار کے موقعے پر غیر ملکی محکمۂ جنگلی حیات کے افسران کے ساتھ تھے۔

تفتیشی پولیس کے بیان کے مطابق ناظم جوکھیو نے غیر ملکی شہریوں کو تلور کا شکار کرنے سے منع کیا اور ویڈیو بنائی اور یہی ناظم کے قتل کی وجہ بن گئی۔ وائلڈ لائف افسران سے تحقیقات میں قتل کی وجہ کا تعین ہوگا۔ عملے کی تفصیلات طلب کر لی گئیں۔ 

یہ بھی پڑھیں:

نور مقدم کا قتل، عدالت میں سی سی ٹی وی فوٹیج کا ٹرانسکرپٹ جمع کرادیا گیا

ایس ایس پی ملیر کی ہدایت پر کارروائی، پانچ رکنی ڈکیت گروہ گرفتار

قبل ازیں ناظم جوکھیو قتل کیس کی تفتیشی ٹیم نے موبائل ڈیٹا سے مدد لے کر تفتیش تیز کی۔ جام گوٹھ میں 3 ملزمان کے فونز ٹریس کیے گئے ہیں۔ باوثوق ذرائع کا دعویٰ ہے کہ مقتول کی ویڈیو شواہد کے طور پر استعمال کی جائے گی۔

ملیر کے گاؤں آچر سالار جوکھیو سے تعلق رکھنے والے 27 سالہ ناظم جوکھیو ضلع کونسل کراچی میں ملازمت کرتے تھے جن کی 3بیٹیوں اور 1 بیٹے کی عمریں 1 سے 5سال کے درمیان ہیں۔ افضل جوکھیو کے مطابق عرب شکاری تلور کا شکار کرنے آئے تھے۔

ناظم جوکھیو کے بھائی افضل جوکھیو نے کہا کہ مقتول نے نصف کلومیٹر دور جا کر عرب شکاریوں کو روکا جن سے ہاتھا پائی ہوئی اور ناظم نے ان کی ویڈیو بنا کر وائرل کردی جس کی پاداش میں اسے قتل کردیا گیا۔ معلوم نہیں تھا کہ تلور انسانی زندگی سے زیادہ اہم ہے۔ 

تفتیشی ٹیم کو خدشہ ہے کہ ناظم جوکھیو کو سر پر جو ڈنڈا مارا گیا، وہ آلۂ قتل ہے کیونکہ ڈنڈے کا وار جان لیوا تھا، تفصیلی میڈیکل رپورٹ سامنے آنے کے بعد مزید حقائق بھی منظرِ عام پر آسکتے ہیں۔ حال ہی میں تفتیشی ٹیم جائے وقوعہ کا دورہ کرچکی ہے۔

ٹیم نے افضل جوکھیو کے ہمراہ جائے وقوعہ کے دورے کے موقعے پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ تاحال ناظم جوکھیو کا موبائل فون دستیاب نہیں ہوسکا۔ ایک شہری نے آج سے 7 روز قبل 3نومبر کو 2 بجے 15 مددگار پر مقتول کی لاش کی موجودگی کی اطلاع دی۔

ناظم جوکھیو قتل کیس میں مزید 3 افراد گرفتار ہوئے۔ مقدمے کی ایف آئی آر میں اغواء کی دفعہ 365 اور رکنِ قومی اسمبلی جام عبدالکریم کو بھی ملزمان میں شامل کر لیا گیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ گرفتار کیے گئے تینوں افراد سے تفتیش کی جائے گی۔ 

 

Related Posts