بھارتی شہری مالدیپ کا بائیکاٹ کیوں کر رہے ہیں؟

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

بھارتی شہری مالدیپ کا بائیکاٹ کیوں کر رہے ہیں؟
بھارتی شہری مالدیپ کا بائیکاٹ کیوں کر رہے ہیں؟

بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی تصاویر حال ہی میں وائرل ہوئیں جن میں انہیں لکشدویپ  کے ساحلوں پر چہل قدمی کرتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے جس پر مالدیپ میں کشیدگی پھیل گئی۔

مالدیپ کے نئے صدر چین سے تعلقات کو فروغ دیے میں دلچسپی رکھتے ہیں اور بظاہر بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی تصاویر کا مقصد بھارت میں سیاحت کو فروغ دینا تھا اور انہوں نے اپنے ملک کی خوبصورتی کی تعریف کرتے ہوئے کسی اور ملک کا نام نہیں لیا۔ 

[visual-link-preview encoded=”eyJ0eXBlIjoiaW50ZXJuYWwiLCJwb3N0IjoxNzg1NzQsInBvc3RfbGFiZWwiOiJQb3N0IDE3ODU3NCAtINmF2KfZhNiv24zZviDaqduSINmG2Ygg2YXZhtiq2K7YqCDYtdiv2LEg2qnYpyDYqNq+2KfYsdiq24wg2YHZiNisINqp2Ygg2YXZhNqpINiz25Ig2YbaqdmEINis2KfZhtuSINqp2Kcg2K3aqdmFIiwidXJsIjoiIiwiaW1hZ2VfaWQiOjE3ODU3NywiaW1hZ2VfdXJsIjoiaHR0cHM6Ly9tbW5ld3MudHYvdXJkdS93cC1jb250ZW50L3VwbG9hZHMvMjAyMy8xMC9tYWxkaXZlLTMwMHgyNTAuanBnIiwidGl0bGUiOiLZhdin2YTYr9uM2b4g2qnbkiDZhtmIINmF2YbYqtiu2Kgg2LXYr9ixINqp2Kcg2Kjavtin2LHYqtuMINmB2YjYrCDaqdmIINmF2YTaqSDYs9uSINmG2qnZhCDYrNin2YbbkiDaqdinINit2qnZhSIsInN1bW1hcnkiOiLZhdin2YTYr9uM2b4g2qnbkiDZhtmIINmF2YbYqtiu2Kgg2LXYr9ixINqI2Kfaqdm52LEg2YXYrdmF2K8g2YXYuduM2LLZiCDZhtuSINuB2YbYr9mI2LPYqtin2YbbjCDZgdmI2Kwg2qnZiCDZhdin2YTYr9uM2b4g2LPbkiDZhtqp2YQg2KzYp9mG25Ig2qnYpyDYrdqp2YUg2K/bkiDYr9uM2Kcg24HbktuUINqI2Kfaqdm52LEg2YXYrdmF2K8g2YXYuduM2LLZiCDZhtuSINqp24HYpyDbgduSINqp24Eg2YXYp9mE2K/bjNm+INqp24wg2LPYsdiy2YXbjNmGINm+2LEg2qnYs9uMINi624zYsSDZhdmE2qnbjCDZgdmI2Kwg2qnZiCDYqNix2K/Yp9i02Kog2YbbgduM2rog2qnYsduM2rog2q/bktuUICIsInRlbXBsYXRlIjoic3BvdGxpZ2h0In0=”]

 

View this post on Instagram

 

A post shared by Narendra Modi (@narendramodi)

تاہم بھارت سے تعلق رکھنے والے سوشل میڈیا صارفین نے لکشدویپ کے ساحلوں کو مالدیپ سے موازنہ شروع کردیا جن کا کہنا ہے کہ بھارت کے پاس مالدیپ کے متبادل ساحل موجود ہیں جس سے دونوں ممالک کے مابین کشیدگی بڑھی اور مالدیپ کے صدر کا ذکر بھی ہوا۔

گزشتہ برس ہی مالدیپ کے نئے صدر نے انڈیا آؤٹ مہم کا آغاز کیا تھا، جس سے ان کے بھارت مخالف عزائم کا اندازہ کیا جاسکتا ہے۔ یوں بھارتی وزیر اعظم کی سیاحت کے فروغ کیلئے کی گئی کوشش بھی کشیدگی کی نذر ہوگئی جبکہ لکشدویپ ایک مشہور سیاحتی مقام ہے۔

خاص طور پر بھارتی شہری اسے بے حد پسند کرتے ہیں اور یہی وجہ ہے کہ لکشدویپ میں ہر سال 2لاکھ بھارتی شہری اپنی سالانہ چھٹیاں منانے پہنچ جاتے ہیں۔اس طرح لکشدویپ کے ساحلوں کی خوبصورتی اور عوام کی اس میں دلچسپی کا اندازہ کیا جاسکتا ہے۔ 

تاہم یہ تمام تر صورتحال کشیدگی کی جانب اس وقت زیادہ سنگینی سے بڑھی جب مالدیپ کابینہ کے اراکین اور وزیروں نے بھارتی وزیر اعظم کو معاشی دہشت گرد قرار دیتے ہوئے بھارتی شہریوں کے خلاف بھی جملے کسے۔ مالدیپ حکومت نے 3وزیروں کو معطل کردیا۔

اس حوالے سے مالدیپ کی وزارتِ خارجہ نے توہین آمیزتبصروں کے باعث اپنے ہی وزیروں سے لاتعلقی کا اظہار کیا تاہم بھارتی وزارت خارجہ نے مالدیپ کے سفیر کو معاملہ حل کرنے کیلئے نوٹس جاری کردیا جس سے دونوں ممالک کے تعلقات مزید کشیدہ ہوئے ہیں۔ 

بعد ازاں ایک بھارتی ٹریول کمپنی نے مالدیپ جانے والی تمام فلائٹس کی معطلی کا اعلان کرتے ہوئے لکشدویپ کے علاقے کو فروغ دینے کے عزم کا اظہار کیا تاہم مالدیپ کے سابق صدر ابراہیم صالح کا کہنا ہے کہ بھارت اور مالدیپ کو باہمی تعلقات کے فروغ کو اہمیت دینا ہوگی۔ 

Related Posts