پاکستانی حکومت نے مبینہ طور پر متحدہ عرب امارات میں منعقد ہونے والے مس یونیورس پاکستان کو مسترد کردیا۔
یہ خبر کراچی سے تعلق رکھنے والی ایک ماڈل ایریکا رابن کو ’مس یونیورس پاکستان 2023‘ کا تاج پہنائے جانے کے ایک دن بعد سامنے آئی۔
حکومت نے کیا کہا؟
اطلاعات کے مطابق نگراں وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے وزارت خارجہ کو ہدایت کی کہ وہ متحدہ عرب امارات کی حکومت سے ایک نجی فرم کے حوالے سے بات کرے جو ’پاکستان‘ کے نام سے مقابلہ حسن کا انعقاد کر رہی ہے۔
خبر کے مطابق، ایونٹ نے مس یونیورس مقابلے میں پاکستان کی نمائندگی کے لیے امیدواروں کا انتخاب کیا، حالانکہ اسے پاکستانی حکومت کی جانب سے اجازت نہیں دی گئی تھی۔
مقابلہ کس نے منعقد کروایا؟
یہ عمل 4 مارچ 2023 کو شروع ہوا، فلپائن کا ایک شہری جو دبئی میں مقیم ہے، اُس کی کمپنی نے مقابلۂ حسن کے لیے پاکستان کی خواتین سے درخواستیں مانگیں تھیں۔
مقابلے کیلئے کون درخواست دے سکتا ہے؟
انہوں نے houseofyugen.com کے نام سے ایک پلیٹ فارم کولانچ کیا جہاں پر شادی شدہ یا غیر شدہ 24 سے لے کر 28 سال کی عمر تک کی خواتین درخواستیں دے سکتی ہیں۔
5 فائنلسٹ کون تھیں؟
مس یونیورس پاکستان مقابلے کی پہلی رنر اپ 28 سالہ جیسیکا ولسن رہیں، جو پیشے کے لحاظ سے سائبر سکیورٹی انجینیئر ہیں۔ دیگر تین فائنلسٹس میں19 سالہ ملائکہ علوی، 26 سالہ سبرینا وسیم اور 24 سالہ حرا انعام شامل تھیں۔
اس مقابلے کی فاتح 24 سالہ ایریکا رابن ٹھہریں جن کا تعلق کراچی سے ہے۔