پاکستان تحریک انصاف نے مذاکرات کے چوتھے راؤنڈ میں شرکت نہ کرنے کا اعلان کردیا۔
اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو میں پی ٹی آئی مذاکراتی کمیٹی کے رکن اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف عمر ایوب نے کہا ہے کہ مذاکراتی کمیٹی نے چوتھے راونڈ میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
قائمہ کمیٹی نے ایف بی آر کو اربوں کی گاڑیاں خریدنے سے روک دیا، وجہ کیا ہے؟
انہوں نے کہا کہ مذاکرات کے چوتھے رائونڈ سے قبل جوڈیشل کمیشن کا قیام ضروری ہے اور جب تک جوڈیشل کمیشن کا قیام عمل میں نہیں لایا جاتا چوتھے مذاکراتی راؤنڈ میں نہیں بیٹھیں گے۔
پی ٹی آئی رہنما نے کہ بانی پی ٹی آئی کی واضح ہدایات ہیں کہ حکومت جوڈیشل کمیشن نہیں بناتی تو مذاکرات کا کوئی فائدہ نہیں، لہٰذا ہم حکومت کے ساتھ چوتھے مذاکراتی راؤنڈ میں نہیں بیٹھیں گے۔
بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ ہم حکومت کا انتظار کررہے ہیں وہ کیا پیشرفت بتاتے ہیں، اگر کمیشن نہیں بننے جارہا تو مذاکرات کا کوئی فائدہ نہیں ہوگا، حکومت گھبراہٹ کا شکار ہے کیونکہ یہ فارم 47 کی حکومت ہے، حکومت کو مذاکرات پر توجہ دینی چاہیے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم سمجھتے ہیں مذاکرات کی کامیابی پاکستان کی کامیابی ہے، میں ہمیشہ کہتا ہوں تحمل اور برداشت کے ساتھ مذاکرات پر فوکس کرنا چاہیے، بات آگے بڑھانے کے لیے جلد بازی کے بجائے تحمل سے کام لینا ہوگا۔
دوسری جانب حکومتی مذاکراتی کمیٹی کے رکن عرفان صدیقی کا کہنا تھاکہ جوڈیشل کمیشن کے بننے اور نہ بننے کا ابھی تک فیصلہ نہیں ہوا، 28 جنوری کو پی ٹی آئی کی مذاکراتی ٹیم کے ساتھ چوتھا مشترکہ اجلاس ہوگا۔
واضح رہے کہ حکومت اور اپوزیشن جماعت پی ٹی آئی کے درمیان مذاکرات کے 3 دور ہوچکے ہیں اور گزشتہ سماعت پر پی ٹی آئی نے اپنے مطالبات تحریری صورت میں دیئے تھے۔