صدر ٹرمپ نے زہران ممدانی کو گرفتار کرنے کی دھمکی کیوں دی؟

کالمز

"Conspiracies of the Elites Exposed!"
سرمایہ داروں کی خوشحالی، عوام کی غربت، پاکستان کی معیشت کا کھلا تضاد
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟
Why did President Trump threaten to arrest Zohran Mamdani?
ONLINE

نیویارک: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے نیویارک سٹی کے میئر کے لیے ڈیموکریٹک امیدوار زہران ممدانی کو گرفتار کرنے کی دھمکی دے کر ایک نیا سیاسی تنازع کھڑا کر دیا ہے۔

یہ دھمکی اُس وقت سامنے آئی جب زہران ممدانی نے ڈیموکریٹک پرائمری میں حیران کن کامیابی حاصل کی اور سابق گورنر اینڈریو کومو کو نیویارک سٹی کے رینکڈ چوائس ووٹنگ سسٹم کے تحت شکست دے دی۔

صدر ٹرمپ نے دعویٰ کیا کہ مامدانی امریکی شہری نہیں ہیں اور انہیں ’’کمیونسٹ‘‘ قرار دیا حالانکہ مامدانی بچپن میں یوگنڈا سے امریکا آئے اور 2018 میں باقاعدہ امریکی شہریت حاصل کی۔ ان کے امیگریشن اسٹیٹس سے متعلق ٹرمپ کے دعووں کی تائید میں کوئی مصدقہ شواہد موجود نہیں ہیں۔

ٹرمپ نے خبردار کیا کہ اگر زہران ممدانی میئر منتخب ہونے کے بعد امریکی امیگریشن ایجنسی (امیگریشن اینڈ کسٹمز انفورسمنٹ) کو غیر قانونی تارکین وطن کی گرفتاری سے روکتے ہیں تو انہیں گرفتار کر لیا جائے گا۔

ٹرمپ نے کہاکہ اگر وہ امیگریشن کے راستے میں آئے تو ہمیں اسے گرفتار کرنا پڑے گا۔” انہوں نے مزید دھمکی دی کہ اگر زہران ممدانی نے وفاقی امیگریشن قوانین پر عملدرآمد میں تعاون نہ کیا تو نیویارک سٹی کی وفاقی امداد روک دی جائے گی۔

اس پر زہران ممدانی نے سخت ردعمل دیتے ہوئے صدر ٹرمپ کی دھمکیوں کو سیاسی انتقام اور دھونس قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ بیانات ان لوگوں کو خاموش کروانے کی کوشش ہے جو وفاقی پالیسیوں پر تنقید کرتے ہیں اور تارکین وطن کی حمایت کرتے ہیں۔

زہران ممدانی نے کہاکہ صدرِ امریکا نے مجھے گرفتار کرنے، شہریت چھیننے، حراستی کیمپ میں ڈالنے اور ملک بدر کرنے کی دھمکی دی نہ کہ کسی قانون کی خلاف ورزی پر، بلکہ اس لیے کہ میں نیویارک میں چھاپہ مار کارروائیوں کی مخالفت کرتا ہوں۔

زہران ممدانی نیویارک سٹی کی میئر شپ کے لیے کسی بڑی جماعت کے ٹکٹ پر کامیابی حاصل کرنے والے پہلے مسلم اور ڈیموکریٹک سوشلسٹ امیدوار ہیں۔

ان کی فتح نے ملک گیر توجہ حاصل کی ہے اور کچھ ڈیموکریٹس اس خدشے کا اظہار کر رہے ہیں کہ ان کا نظریاتی موقف ریپبلکنز کو سیاسی حملوں کا موقع دے سکتا ہے۔

دوسری جانب ریپبلکن پارٹی کی حمایت صدر ٹرمپ نے موجودہ میئر ایرک ایڈمز کے لیے ظاہر کی ہے، جو بدعنوانی کے الزامات سے بری ہونے کے بعد بطور آزاد امیدوار میدان میں ہیں۔

زہران ممدانی نے تیسری راؤنڈ کی رینکڈ ووٹنگ میں 56 فیصد ووٹ لے کر پرائمری جیتی، اور اب وہ نومبر کے عام انتخابات میں ایرک ایڈمز، ریپبلکن امیدوار کرٹس سلیوا اور آزاد امیدوار جم والڈن کے خلاف میدان میں ہوں گے۔

صدر ٹرمپ کے سخت بیانات کے باوجود مامدانی نے اپنا موقف واضح رکھا ہے کہ ہم کمزور طبقات کا تحفظ کریں گے، وفاقی زیادتیوں کے خلاف کھڑے ہوں گے اور نیویارک کو ہر فرد کے لیے محفوظ اور باعزت شہر بنائیں گے۔

Related Posts