پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کی معروف فرنچائزملتان سلطان کے مالک معروف سیاست دان جہانگیر ترین کے بھائی عالمگیر ترین نے خودکشی کرلی۔
یہ خبر پہلے ایک نجی ٹی ٹی وی کی جانب سے بریک کی گئی جس کے بعد متعدد ذرائع کی جانب سے خبر کی تصدیق کردی گئی، جہانگیر ترین کو اپنے بھائی کی خودکشی کی خبر پارٹی اجلاس کے دوران ملی جس کو سننے کے بعد وہ اجلاس درمیان میں ہی چھوڑ کر چلے گئے۔
عالمگیر خان ترین کون تھے؟
عالمگیر ترین معروف بزنس مین اور پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کی ٹیم ملتان سلطانز کے مالک اور مینیجنگ ڈائریکٹر تھے۔
عالمگیر خان ترین نے جنوبی پنجاب میں ایک سرکردہ بزنس مین کے طور پر اپنا نام قائم کیا۔ وہ شمیم اینڈ کمپنی (پرائیویٹ) لمیٹڈ کے مینیجنگ ڈائریکٹر تھے، جو جنوبی پنجاب کے لیے پیپسی کو کی آفیشل بوٹلر اور فرنچائز ہے۔
عالمگیر ترین ملک کا سب سے بڑے پانی صاف کرنے کا پلانٹس بھی چلارہے تھے۔
تعلیم
عالمگیر ترین نے برکلے کی یونیورسٹی آف کیلیفورنیا سے بیچلر کیا اور بعد میں معروف ییل یونیورسٹی سے ماسٹرز کی ڈگری مکمل کی۔
کھیلوں کا شوق
کھیلوں کے شوقین عالمگیر ترین معاشرے کی بہتری میں کھیلوں کے کردار پر گہرا یقین رکھتے تھے، اور خواہشمند کھلاڑیوں اور خواتین کے لیے ایک ٹھوس پلیٹ فارم قائم کرنے اور انہیں اپنی صلاحیتوں کو مزید فروغ دینے کے لیے بہترین ممکنہ وسائل فراہم کرنے کے لیے کام کرنا چاہتے تھے۔
خودکشی
خاندانی ذرائع کے مطابق عالمگیر ترین نے خود پر گولی چلا کر خودکشی کرلی، جس وقت انہوں نے خودکشی کی اس وقت وہ لاہور کے علاقے گلبرگ میں اپنے اپارٹمنٹ میں موجود تھے۔
خودکشی سے پہلے لکھا گیا خط
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ عالمگیر ترین نے خودکشی سے قبل ایک تحریر بھی چھوڑی ہے جس میں انہوں نے اپنی بیماری کا ذکر کیا ہے۔
63 سال عالمگیر ترین غیر شادی شدہ تھےجن کی منگنی ہوئی تھی اور وہ دسمبر میں شادی کرنے جا رہے تھے۔