پیزا ہٹ غزہ کی پٹی میں اسرائیل کی نسل کشی کے فوجی حملے کے خلاف بائیکاٹ مہم کا تازہ ترین ہدف بن گیا ہے ۔
مغربی فاسٹ فوڈ چین کی اسرائیلی فرنچائز کی جانب سے اسرائیلی فوجی اڈوں کو مفت کھانا فراہم کرنے کے بعد سوشل میڈیا صارفین نے لوگوں سے پیزا ہٹ کا بائیکاٹ کرنے کی اپیل کی ہے۔
جمعہ، 19 جنوری، 2024 کو، پیزا ہٹ کی اسرائیل فرنچائز نے انسٹاگرام پر دو اسرائیلی فوجیوں کی تصویر پوسٹ کی جو کئی مفت پیزا کھانوں کے ساتھ پوز کر رہے ہیں۔
اس پوسٹ نے سوشل میڈیا صارفین کو مشتعل کیا، جنہوں نے تبصرے کیے اور لوگوں پر زور دیا کہ وہ پیزا چین کا بائیکاٹ کریں جس پر جاری جنگ میں اسرائیل نواز موقف اختیار کرنے کا الزام ہے۔
تاہم، یہ نوٹ کرنا دلچسپ ہے کہ یہ پہلا موقع نہیں ہے جب پیزا چین کو بائیکاٹ کی کال کا سامنا کرنا پڑا ہو۔عرب ممالک بشمول متحدہ عرب امارات، لبنان اور فلسطینی اتھارٹی کے فیس بک پیجز پراس کو شائع کیا گیا تھا۔
پیزا ہٹ اسرائیل نے کہا کہ پوسٹ کا مقصد مضحکہ خیز ہونا اور اس کی ڈیلیوری سروس کی تشہیر کرنا تھا۔ تاہم بین الاقوامی انتظامیہ کے کہنے پر اس نے اسے حذف کرنے کا فیصلہ کیا۔
واضح رہے کہ زیادہ سے زیادہ لوگ فلسطین اور غزہ کی حمایت اور اسرائیلی فوج کو پیسے دینا بند کرنے کے لیے بعض کمپنیوں کا بائیکاٹ کرنے لگے ہیں۔