گرمیوں میں کولڈ ڈرنک پینے سے جسم ٹھنڈا کیوں نہیں ہوتا؟

مقبول خبریں

کالمز

"Conspiracies of the Elites Exposed!"
سرمایہ داروں کی خوشحالی، عوام کی غربت، پاکستان کی معیشت کا کھلا تضاد
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

کولڈ ڈرنک

ملک بھر میں گرمی کا دور دورہ ہے، متعدد شہروں میں بارش سے موسم خوشگوار بھی ہوا، تاہم درجہ حرارت اتنا زیادہ ہے کہ تھوڑی دیر تک دھوپ میں رہنے کے بعد ہی کولڈ ڈرنک یاد آجاتی ہے۔

عموماً گرمی کے موسم میں ٹھنڈی یخ کولڈ ڈرنک پی لینے سے زیادہ کسی فرحت بخش چیز کا خیال نہیں آتا، تاہم بھارتی ڈاکٹر چارو دوا کا کہنا ہے کہ گرمیوں کے موسم میں کولڈ ڈرنک پینا بہترین انتخاب نہیں کہا جاسکتا۔

امرتا ہسپتال میں چیف کلینیکل نیوٹریشنسٹ کے طور پر خدمات انجام دینے والی ڈاکٹر چارو نے بھارتی میڈیا (انڈین ایکسپریس) کو بتایا کہ روایتی چینی طب میں کھانا ہضم کرنے کو جسم میں آگ بجھانے سے تشبیہ دی جاتی تھی۔

انہوں نے کہا کہ کولڈ ڈرنک اس آگ کو بجھاتی نہیں بلکہ ہوا دیتی ہیں لیکن اس تصور کا کوئی ثبوت نہیں ہے، تاہم ایسا ضرور ہے کہ کولڈ ڈرنکس پینے سے نظامِ انہضام سست پڑ جاتا ہے کیونکہ جسم اپنا حقیقی درجہ حرارت بحال کرنے پر لگ جاتا ہے۔

ڈاکٹر چارو نے کہا کہ جسم کو جو غیر ضروری کام کرنا پڑتا ہے، اس کی وجہ سے ہضم کا عمل سست ہوجاتا ہے اور چینی سے بھرپور کولڈ ڈرنکس کے الگ مضر اثرات ہوتے ہیں۔ نہ ان سے پیاس بجھتی ہے اور نہ ہی جسم کو کوئی اور اچھی چیز ملتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ گرمی کے موسم میں پیاس بجھانے کیلئے سب سے بہتر چیز پانی ہے۔ اس کے علاوہ ناریل کا پانی، لسی اور پھلوں کا جوس بھی استعمال کیا جاسکتا ہے جس میں چینی کم سے کم ہو اور ایک حد تک ہی ٹھنڈا کیا جائے۔

ہم جو کچھ کھاتے ہیں، اس سے قطعِ نظر جسم کیلئے پانی اہم ہے۔ اگر آپ کولڈ ڈرنک ایک حد تک پیتے ہیں تو اس سے کوئی بڑا نقصان نہیں ہوتا، لیکن جسم ٹھنڈا اس لیے نہیں ہوتا کیونکہ جسم کو اپنا ایک خاص درجہ حرارت برقرار رکھنا ہوتا ہے۔

Related Posts