صنعت کار کی بیوی کے ہاتھوں ایکسیڈنٹ میں جاں بحق ہونے والی آمنہ عمران کون تھیں؟

مقبول خبریں

کالمز

"Conspiracies of the Elites Exposed!"
سرمایہ داروں کی خوشحالی، عوام کی غربت، پاکستان کی معیشت کا کھلا تضاد
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

فوٹو ایم ایم

کراچی میں معروف صنعت کار اور آئی پی پی گل احمد انرجی کے مالک دانش اقبال کی بیوی نتاشا علی محمد کے ہاتھوں روڈ ایکسیڈنٹ سے جاں بحق ہونے والے باپ بیٹی عمران عارف اور آمنہ عمران کے بارے میں معلومات سامنے آگئی ہیں۔

قبل ازیں جاں بحق باپ بیٹی عمران اور آمنہ کا جسد خاکی ضروری قانونی کارروائی کے بعد ان کی رہائش گاہ پہنچایا گیا، تو ان کے علاقے یاسر ویو اپارٹمنٹ میں سوگ کا سماں ہو گیا اور اہل محلہ کی بڑی تعداد جمع ہوگئی۔

صنعت کار کی بیوی کے ہاتھوں جان سے گزرنے والے عمران عارف کے بارے میں یہ سامنے آیا ہے کہ وہ کے ڈی اے اسکیم 33 کے باشندے اور ایک غریب فیملی کے سربراہ تھے اور محنت سے گزر بسر کرتے تھے۔

عمران عارف نے مالی تنگی کے باوجود اپنے بچوں کو تعلیم دلوائی، بالخصوص ان کے ساتھ سفر آخرت پر روانہ ہونے والی بیٹی آمنہ کو ایم بی اے تک پڑھایا۔

عمران عارف کے بارے میں یہ پتا چلا ہے کہ وہ علاقے میں سائیکل پر پاپڑ بیچ کر گزارہ کرتے تھے۔ ان کے تین بچے تھے، جن میں آمنہ سب سے بڑی تھیں۔

مرحوم عمران عارف کے اہل خانہ کے مطابق آمنہ عارف ایم بی اے کی تعلیم کے بعد مقامی کمپنی میں انٹرن شپ پر ٹرینی کنسلٹنٹ کے طور پر کام کرتی تھیں۔

جاب سے چھٹی پر ان کے والد عمران عارف انہیں کمپنی سے پک کیا کرتے تھے۔ حادثے والے دن بھی انہوں نے چھٹی کے قریب والد کو کال کرکے بلوایا، جو ان کا آخری سفر ثابت ہوا۔

مرحومہ آمنہ عمران کی کمپنی کی طرف سے اظہار افسوس کی پوسٹ

حادثے کے بعد جہاں سب لوگ ان کے غم میں دکھی ہیں، وہاں آمنہ عمران کی کمپنی نے بھی غم اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے انسٹاگرام پر پوسٹ نشر کیا ہے۔

کمپنی نے اپنی پوسٹ میں افسوس کا اظہار کرتے ہوئے ان کیلئے دعائے مغفرت کی ہے۔

Related Posts