جنیوا: عالمی ادارۂ صحت نے کہا ہے کہ یورپ میں 1 سال کے دوران گرم موسم سے متاثرہ 15000افراد ہلاک ہوئے، سب سے زیادہ جرمنی اور اسپین کے لوگ گرمی کا شکار ہوئے۔
تفصیلات کے مطابق جون سے اگست کے دوران یورپ میں شدید ترین گرمی رہی۔ گرمی کی لہر نے جرمنی میں 4500، اسپین میں 4000 جبکہ برطانیہ میں 3000 سے زائد افراد کی جان لے لی۔
بچوں کا پراسرار یرقان 11 ممالک تک پھیل گیا، ادارۂ صحت
عالمی ادارۂ صحت کا اپنی رپورٹ میں کہنا ہے کہ بڑھتی ہوئی موسمیاتی تبدیلیوں کے خلاف سخت اقدامات نہ اٹھائے گئے تو آئندہ برسوں میں ماحولیاتی تبدیلیاں مزید افراد کی ہلاکت کا باعث بنیں گی۔
خیال رہے کہ اس سے قبل اقوامِ متحدہ کے عالمی ادارۂ صحت نے چند ہفتوں میں بچوں کا پراسرار یرقان 11 ممالک تک پھیل جانے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے خبردار کیا کہ یرقان نے 170 بچوں کو متاثر جبکہ کم از کم ایک کو ہلاک کردیا۔
عالمی ادارۂ صحت کا اپریل کے دوران کہنا تھا کہ اگر بچوں کے پر اسرار یرقان کے خلاف اقدامات نہ اٹھائے گئے تو یہ وباء مزید ممالک میں پھیل کر بڑے پیمانے پر جانی نقصان کا سبب بن سکتی ہے۔