چند روز قبل سندھی ثقافت کے دن کے موقع پر صبا اسلم نامی خاتون وکیل نے ایک تقریب سے خطاب میں خوشی سے کہا تھا کہ انہیں سندھی کہلانے پر فخر ہے۔کون جانتا تھا کہ وہ چند روز میں ہی دنیا سے رخصت ہوجائینگی۔
روشن خیال سماجی کارکن صبا اسلم کو14 دسمبر کو کراچی میں بے دردی سے چاقو کے وار کر کے قتل کر دیا گیا۔سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے خاتون سماجی کارکن کے بہیمانہ قتل پر شدید غم و غصہ دیکھنے میں آیا ہے۔
صبا اسلم کون ہیں؟
نیو کراچی کی رہائشی صبا اسلم خاتون سماجی کارکن تھیں جنہیں چاقو کے وار کر کے قتل کر دیا گیا۔ انہیں چھیپا ویلفیئر کی ایمبولینس کے ذریعے عباسی شہید اسپتال لے جایا گیا جہاں ڈاکٹروں نے مردہ قرار دے دیا۔ چھیپا ویلفیئر کے ایک کارکن نے بتایا کہ منگل کی دوپہر ساڑھے 12بجے ایمبولینس موقع پر پہنچی تو دیکھا کہ صبا اسلم زمین پر پڑی تھی۔
انیسہ اسلم ویلفیئر
24 سالہ صبا اسلم نے پانچ سال قبل ’انیسہ اسلم ویلفیئر‘ کے نام سے ایک تنظیم کی بنیاد رکھی۔ یہ تنظیم زیادہ تر چائلڈ لیبر اور بیواؤں کے لیے کام کرتی ہے۔ صبا اسلم کی تنظیم نے بہت سے میڈیکل کیمپ لگائے۔
عینی شاہدین
پڑوسیوں نے بتایا کہ صبا اسلم جیسے ہی گھر سے باہر نکلی تو موٹر سائیکل پر سوار دو نقاب پوش افراد نے تیز دھار آلے سے ان کی پشت پر وار کیا جس سے وہ جاں بحق ہوگئیں۔
ایف آئی آر
ابھی تک متوفیہ کے اہل خانہ کی جانب سے ایف آئی آر درج نہیں کرائی گئی ہے تاہم ریاست کی جانب سے مقتولہ کے قتل کا مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔
صبا اسلم کو کس نے مارا؟
پولیس کے مطابق مقتولہ پر اس کے پڑوسی غضنفر نے چاقو سے حملہ کیا، بظاہر وہ حملے میں ملوث تھا۔ ایس ایچ او سر سید احمد نواز بروہی کے مطابق ملزم کا گھر صبا اسلم کے گھر کے ساتھ والی تیسری منزل پر ہے۔
اسے کیوں مارا گیا؟
بہت سے لوگوں کا قیاس ہے کہ صبا اسلم اپنے علاقے میں نکاسی آب کے مسائل جیسے کئی مسائل کو اجاگر کرنے میں ملوث تھی۔
لوگوں کا یہ بھی کہنا ہے کہ ممکن ہے کہ بااثر افراد کیخلاف بات کرنے پر انہیں قتل کیا گیا ہے تاہم انہیں کیوں قتل کیا گیا اس سوال کا جواب تحقیقات کے بعد ہی سامنے آئیگا۔