اتراکھنڈ میں نوجوان لڑکی کا مبینہ قاتل پلکت آریہ کون ہے؟

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

اتراکھنڈ میں نوجوان لڑکی کا مبینہ قاتل پلکت آریہ کون ہے؟
اتراکھنڈ میں نوجوان لڑکی کا مبینہ قاتل پلکت آریہ کون ہے؟

بھارتی جنتا پارٹی کے سیاست دان ونود آریہ کا بیٹا پلکت آریہ 19 سالہ نوجوان لڑکی کے قتل کا مرکزی ملزم ہے، جس کی لاش اتراکھنڈ کے رشی کیش میں چیلا نہر سے ملی تھی۔

انکیتا بھنڈاری کا قتل

انکیتا بھنڈاری سیاست دان ونود آریہ کے بیٹے پلکت آریہ کے ریزورٹ میں ریسپشنسٹ کے طور پر کام کرتی تھی۔

انکیتا بھنڈاری 18 ستمبر کو لاپتہ ہوگئی تھی اور اُس کی لاش 24 ستمبر بروز ہفتے کو دریافت ہوئی تھی۔ پولیس کو 19 سال انکیتا بھنڈاری کی لاش رشیکیش شہر میں دریائے گنگا پر پل کے قریب ملی۔ مقامی پولیس کا کہنا تھا کہ ابتدائی تحقیقات سے معلوم ہوا ہے کہ لڑکی کو قتل کرنے کے بعد اُس کی لاش کو نہر میں پھینک دیا گیا تھا۔

اُس کے قتل کے بعد مظاہرے شروع ہوگئے جس کے نتیجے میں مجرموں کو حراست میں لے لیاگیا ہے اور اتراکھنڈ کے وزیر اعلی پشکر سنگھ دھامی نے فوری طور پر غیر قانونی ریزورٹ کو منہدم کرنے کا حکم دیا۔

پلکت آریہ کون ہے؟

23 ستمبر کو پولیس نے پلکت آریہ اور اُس کے ریزورٹ میں کام کرنے والے دو ملازمین سوربھ بھاسکر اور انکیپ گپتا کو حراست میں لے لیاتھا،قتل کا مرکزی ملزم پلکت آریہ ہے، ان کے والد نے بی جے پی دیگر پسماندہ طبقات (او بی سی) مورچہ کے قومی ایگزیکٹو اور اتراکھنڈ مٹی کلا بورڈ کے سابق چیئرمین کے طور پر خدمات انجام دیں۔تحقیقات کے بعداتراکھنڈ حکومت نے پلکیت کے بھائی انکت آریہ کو او بی سی کمیشن کے ریاستی ڈپٹی چیئرمین کے عہدے سے ہٹا دیا۔

ابتدائی تحقیقات

بھارتی میڈیا کے مطابق اترا کھنڈ کے ریزورٹ میں قتل کی گئی انکتا بھنڈاری کی لاش چیلا بیراج سے برآمد کرلی گئی اور پوسٹ مارٹم کے بعد میت کو اہل خانہ کے سپرد کر دیا گیا۔ موت سے قبل متاثرہ کی جانب سے اپنے دوستوں کو ارسال کیے گئے پیغامات منظر عام پر آرہے ہیں۔ ان پیغامات میں سے ایک میں انکتا نے اپنے دوست کو مطلع کیا تھا کہ ملزم پلکت آریہ اسے جسم فروشی میں دھکیلنے پر آمادہ ہے، مقتولہ کے پیغامات کا اسکرین شاٹ سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہا ہے۔

سامنے آنے والے پیغامات میں انکتا بتا رہی ہے کہ اسے کس طرح گاہکوں کو اسپیشل سروس فراہم کرنے کے لیے مجبور کیا جا رہا ہے اور اس کے عوض اسے 10 ہزار روپے کی پیشکش کی جا رہی ہے۔ان پیغامات کے وائرل ہونے کے بعد پولیس بھی ان کی تحقیقات کر رہی ہے، پولیس عہدیداروں کے مطابق بادی النظر میں ایسا لگتا ہے کہ یہ تمام پیغامات متاثرہ کے ہی ہیں، اس کی تصدیق کے لیے فرانزک جانچ کروائی جا رہی ہے۔

قبل ازیں متاثرہ کے ایک فیس بک فرینڈ نے کہا تھا کہ متاثرہ کو اس لیے مارا گیا کیونکہ اس نے پلکت آریہ کے دباؤ ڈالنے کے باوجود ریزورٹ میں آنے والے مہمانوں کے ساتھ جسمانی تعلقات قائم کرنے سے انکار کر دیا تھا، جس رات اس نے اپنے دوست کو فون کر کے اس کی اطلاع دی، اس کے بعد سے ہی متاثرہ کا فون ناقابل رسائی ہو گیا۔دوستوں کی مسلسل کوششوں کے بعد بھی جب متاثرہ کا فون نہیں لگا تو انہوں نے پلکت آریہ کو فون کیا۔تب پلکت آریہ نے کہا تھا کہ متاثرہ اپنے کمرے میں سونے گئی ہے لیکن اگلے دن جب متاثرہ کے دوستوں نے پلکت کو ایک بار پھر فون کیا تو اس بار اس کا فون بھی بند تھا۔

Related Posts