ایرانی جنرل اسماعیل قاآنی کون ہیں؟

مقبول خبریں

کالمز

Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟
Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Who is Iranian General Esmail Qaani?

ایرانی فوج کی قدس فورس کے سربراہ 67 سالہ جنرل اسماعیل قاآنی کا نام گزشتہ ہفتے جنوبی بیروت پر اسرائیلی فضائی حملے کے بعد میڈیا میں آیا تھا۔

کہا جاتا ہے کہ جنرل اسماعیل قاآنی اس فضائی حملے کے بعد سے لاپتہ ہیں، اکنامکس ٹائمز نے اپنی ایک رپورٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ جنرل اسماعیل قاآنی کو ان حملوں کے بعد نہیں دیکھا گیا۔

رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ جنرل اسماعیل قاآنی حزب اللہ کے رہنما حسن نصر اللہ کی ہلاکت کے بعد لبنان گئے تھے، جو ستمبر کے آخر میں اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے تھے۔

اطلاعات کے مطابق وہ حملے کے وقت بیروت کے جنوبی مضافاتی علاقے دحیہ میں موجود تھے ،حملے میں حسن نصراللہ کے ممکنہ جانشین ہاشم صفی الدین کو بھی نشانہ بنایا گیا تھا، فضائی حملوں کے بعد سے ہاشم صفی الدین بھی لاپتہ ہیں۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق جنرل اسماعیل قاآنی حملوں میں شہید ہوچکے ہیں  تاہم ایران یا حزب اللہ کی طرف سے کوئی سرکاری تصدیق نہیں کی گئی۔

جنرل اسماعیل قاآنی جنوری 2020 میں اپنے پیشرو قاسم سلیمانی کی موت کے بعد قدس فورس کو سنبھالنے کے بعد سے ایران کی فوجی حکمت عملی میں ایک اہم شخصیت رہے ہیں۔

جنرل اسماعیل قاآنی کا فوجی کیریئر 1980 کی دہائی میں ایران عراق جنگ کے دوران شروع ہوا، جب وہ پاسداران انقلاب کے لیے لڑائی کیلئے منظر عام پر آئے۔

1997 میں جب سلیمانی نے چیف کمانڈر کا عہدہ سنبھالا تو وہ قدس فورس کے ڈپٹی کمانڈر بنے۔ قدس فورس میں جنرل اسماعیل قاآنی کے کردار میں ایران کی مشرقی سرحدوں سے باہر بالخصوص افغانستان اور پاکستان میں کارروائیوں کی نگرانی شامل تھی۔

Related Posts